سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فواد چوہدری کو بدھ کو پنجاب پولیس نے لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا اور چوہنگ میں واقع سی ٹی ڈی کے تھانے میں رکھا۔
پی ٹی آئی رہنما کو درجنوں پولیس کی گاڑیوں کے حصار میں راہداری ریمانڈ کے لیے کینٹ کچہری کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔
کینٹ کچہری کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ سفری ریمانڈ کے بعد فواد چوہدری کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں لے جایا جائے گا جہاں ان کے خلاف الیکشن کمیشن نے دھمکیاں دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کروا رکھی ہے۔
فواد چوہدری کے خلاف منگل کی رات کو اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر وحید کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں فواد چوہدری کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ’انہوں نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی حیثیت ایک منشی کی ہو گئی ہے۔ نگراں حکومت میں جو لوگ شامل کیے جا رہے ہیں، سزا ہونے تک ان کا پیچھا کریں گے اور حکومت میں شامل لوگوں کو گھر تک چھوڑ کر آئیں گے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے ارکان اور ان کے خاندان والوں کو بھی ڈرایا دھمکایا۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے صبح پانچ بج کر 52 منٹ پر ٹوئٹر پر پولیس کی گاڑیوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’فواد چوہدری کو گرفتار کر کے لے جا رہی ہیں۔