آئی ایم ایف کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلیٹی کےلئے 31 جنوری سے 9 فروری تک مذاکرات ہوئے، پاکستان کے ساتھ ورچوئل مذاکرات جاری رہیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے پروگرام کے حوالے سے خیالات کی قدر کرتے ہیں، پالیسی اور مالیاتی ضروریات پر مذاکرات ہوئے ہیں۔ ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور محصولات کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔
پاکستان کو مستقل بنیادوں پر محصولات بڑھانے کی ضرورت ہے، پاکستان کو سبسڈیز کو ختم یا کم کرنا ہے۔ ایکسچینج ریٹ بہتر ہونے سے پاکستان میں ڈالر کی ترسیل بہتر ہوگی۔
توانائی کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کےلئے اقدامات ضروری ہیں ۔ ان پالیسی لیول پوائنٹس پر عملدرآمد سے پاکستان میں دوبارہ میکرواکنامک استحکام آئیگا۔ پالیسیوں پر عملدرآمد کے حوالے سے آنیوالے ایام میں بات چیت جاری رہے گی۔