سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک تشویشناک حالت میں ہسپتال میں زیرِ علاج

سابق وفاقی وزیر داخلہ و سینیٹر رحمٰن ملک تشویشناک حالت میں اسلام آباد کےہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کے ترجمان نے بتایا کہ رحمٰن ملک گزشتہ 10 روز سے شفا انٹرنیشنل ہسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں طبعیت زیادہ بگڑنے پر 2 روز قبل انہیں وینیٹیلیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

ان کے خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ رحمٰن ملک کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے جس کے باعث ان کے پھیپھڑے شدید متاثرہوگئے تھے۔

خاندانی ذرائع کا رحمٰن ملک کی بیماری کے حوالے سے مزید بتانا تھا کہ گزشتہ 15 روز سے ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔

رحمٰن ملک کے اہلِ خانہ نے ان کی صحتیابی کے لیے عوام سے دعاؤں کی اپیل بھی کی۔

دوسری جانب سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے رحمٰن ملک کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

سابق صدر آصف زرداری نے رحمان ملک کے لیے جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لیے گلدستہ بھی بھجوایا۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن پنجاب اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے وزیر انسانی تصفیہ غلام مرتضیٰ بلوچ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل اور مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی شوکت منظور چیمہ کورونا وائرس کے باعث انتقال کر چکے ہیں۔

علاوہ ازیں اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ، وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت کئی رہنما دو بار کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ان کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر کئی رہنما بھی کورونا سے متاثر ہوکر صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال پارٹی کی نائب صدر مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی شامل ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ملک کے پہلے سیاستدان تھے جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ آئسولیشن میں رہنے کے بعد صحتیاب ہو گئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں