سیلاب کےباعث معاشی میدان میں سنگین صورتحال، ٹیکس ہدف حاصل کرنا انتہائی مشکل

سیلاب کے باعث معاشی میدان میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے جس کے وجہ سے ٹیکس ہدف حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

ذرائع فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر ٹیکس اہداف حاصل کرنا مشکل ہے، رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر ٹیکس ہدف 7 ہزار 470 ارب روپے ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بڑا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلئے مستحکم گروتھ، پالیسی اور ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے، سیلاب کے باعث رواں مالی معاشی گروتھ 5 فیصد سے کم ہو کر 3.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

‘رواں مالی سال معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہوگی’

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کے باعث رواں مالی سال معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہو گی جبکہ ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں مشکل صورتحال سے آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔

سیلاب کے باعث صنعتوں کی پیداوار اور آمدن میں کمی کا خدشہ

ذرائع ایف بی آر کے مطابق سیلاب کے باعث صنعتوں کی پیداوار اور آمدن میں کمی کا خدشہ ہے، سیلاب کے باعث انفرادی آمدن میں بھی کمی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے ایف بی آر کا زبردست اقدام

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا۔

ایف بی آر نے نے سیلاب متاثرین کے ریلیف کے لیے آنے والے سامان پر ڈیوٹی کی چھوٹ دے دی، اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے سرکلر جاری کردیا گیا تھا۔

سرکلر میں کہا گیا تھا کہ ڈیوٹی اور ٹیکس چھوٹ 90 دن کے لیے دیتے ہوئے ریلیف کے لیے آنے والے سامان کی جلد کلیئرنس کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

ایف بی آر کے جاری کردہ سرکلر میں ہدایت کی گئی ہے کہ تمام چیف کلکٹرز سامان کی کلیئرنس اور درآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں