دنیا کے سب سے بڑے درخت کے قریب جانے پر 5 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا

دنیا کے سب سے بڑے درخت ہائپرون تک لوگوں کو جانے سے روک دیا گیا ہے۔

ہائپرون کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے سب سے بڑے درخت کے طور پر درج ہے جو امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ریڈ ووڈ نیشنل پارک میں موجود ہے۔

نیشنل پارک کی انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں بتایا گیا کہ اس درخت کے قریب جانے والے فرد کو 6 ماہ قید اور 5 ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا کا سامنا ہوگا۔

یہ درخت نیشنل پارک میں بہت اندر موجود ہے اور کوئی راستہ اس کی جانب نہیں جاتا۔

مگر وہاں جانے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے باعث درخت کو سنگین ماحولیاتی اثرات کا سامنا ہے۔

اس درخت کو 2006 میں ماہرین نے دریافت کیا تھا اور اس کی لمبائی 115.92 میٹر ہے۔

ہائپرون عام راستے پر موجود نہیں اور اس کے ارگرد بہت زیادہ سبزہ ہے، یہی وجہ ہے کہ وہاں تک پہنچنے کے لیے کافی جھاڑیوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

بیان کے مطابق مشکل سفر کے باوجود وہاں جانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے درخت کے ارگرد کے ماحول پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

نیشنل پارک کے نیچرل ریسورسز چیف لیونل آرگیلو نے کہا کہ اس علاقے میں موبائل فون اور جی پی ایس سروسز محدود ہیں، تو وہاں کسی کے گم ہونے یا زخمی ہونے پر امداد کرنا بہت مشکل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ درخت کی بنیاد کو پہنچنے والے نقصان سے ہٹ کر بھی لوگوں کی بھیڑ سے دیگر مسائل پیدا ہورہے ہیں، کیونکہ لوگ وہاں گند پھیلاتے ہیں جو کہ اچھی بات نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں