اسلام آباد۔12فروری :وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو ایک غلط کام پر گرفتار کرنے کی اجازت دی ہے جس کام سے ملک کو نقصان ہوسکتا تھا، شوکت ترین کے خلاف انکوائری مکمل کی گئی ہے اور ایف آئی اے کی درخواست پر گرفتاری کی اجازت دی گئی ہے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسےفعل کو دہرانے کی جرات نہیں کر سکے گا، پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے شوکت ترین جیسے شخص کو اکسایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں چیف سیکریٹری کے دفتر میں غیر ملکیوں کی سکیورٹی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ ڈاکٹر غلام نبی میمن نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت دو روز قبل ملکی ترقی کے منصوبوں پر کام کرنے والوں کی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے بعد ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا۔پی ٹی آئی کے سربراہ کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک مضبوط اور مستحکم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان 25 مئی کو دارالحکومت پر قابض ہونے کے لیے مسلح افراد کے ساتھ اسلام آباد پہنچے تھے لیکن عوام نے انہیں مسترد کر دیا اور ان کے ساتھ اسلام آباد نہیں آ ئے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں اور سیاسی دہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔ پشاور پولیس لائن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کا ایک نیا سلسلہ سامنے آیا ہے۔کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے مذاکرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ناکام مذاکرات کے پیش نظر ان سے مذاکرات کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔
انتخابات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) انتخابات کے لیے تیار ہے چاہے وہ اپریل میں ہوں یا اکتوبر میں لیکن انتخابات کرانا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی فیصلے سے قبل دوبارہ ابھرتی ہوئی دہشت گردی اور معیشت کے چیلنجز کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عوام کو اب پتہ چل گیاہے کہ اصل چور عمران خان ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرح گوگی نے پنجاب کو لوٹا اور 12 ارب روپے بیرون ملک منتقل کئے۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں اس لیے پکڑا گیا کیونکہ شیخ رشید ایک بڑی سیاسی جماعت کے رہنما پر اپنے الزامات ثابت نہیں کر سکے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم سے متعلق ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی جی پی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی پی کراچی نے اس پر قابو پانے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے۔