پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے روز ایک بات سنتے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا۔ ایسی باتیں کہنے والوں کے باعث ہی پاکستان کی یہ حالت ہوئی ہے ۔ ان کی باتوں پر توجہ نہ دی جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ سستی سیاست کے لیے پاکستان کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے ۔ لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا کوئی ڈالر تو کوئی سونا خرید رہا ہے، سیاسی مقاصد کے لیے ایسی باتیں کرنا درست نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سنگین مسائل ہیں لیکن ہمیں اس کا حل نکالنا ہے، ہمیں کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنانا، ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے۔ ہم پیرس کلب بھی نہیں جائیں گے ۔آئی ایم ایف پروگرام ایسے مکمل کریں گے کہ عوام کو یرغمال نہ بنایا جائے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ معیشت پر جو تجربے ہوئے اس کا جوابداہ میں نہیں ہوں، ڈالر کی ہمسایہ ملک کو اسمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے، ہمیں ڈالر، گندم اور کھاد کی اسمگلنگ کو روکنا ہے، اگلے 6 سے 7 سال میں پاکستان کو 35 ارب ڈالرز کی ضرورت ہو گی۔