بینکوں کے منافع میں 28 فیصد اضافہ ریکارڈ

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق بینکوں کی خالص آمدنی جنوری تا مارچ کے دوران سال بہ سال 28 فیصد بڑھ کر 80 ارب 70 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق منافع میں اضافہ سہ ماہی کی بنیاد پر 19 فیصد ہے، ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ریسرچ ٹاپ لائن سیکیورٹیز عمیر نصیر کے مطابق اس شعبے کی مجموعی آمدنی میں اضافہ خالص سود کی آمدنی (این این آئی) سے ہوا جو اثاثوں کی بڑھتی ہوئی پیداوار کی بدولت سالانہ بنیادوں پر 21 فیصد بڑھ کر 2 کھرب 20 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منافع کمانے والے اثاثوں پر مارک اپ سود 48 فیصد سے بڑھ کر 5 کھرب 64 ارب روپے ہوگیا ہے جبکہ سود والے ڈپازٹس اور واجبات پر مارک اپ سود کا خرچ 72 فیصد کے حساب سے بڑھ کر 3 کھرب 44 ارب روپے ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ 2022 کی دوسری اور تیسری سہ ماہی میں اس شعبے کا این این آئی مضبوط رہے گا کیونکہ کراچی انٹربینک کی پیشکش کردہ شرح اور ٹریژری بل/پاکستان انویسٹمنٹ بانڈ کی شرحوں میں حالیہ اضافے کے پیش نظر اثاثوں کی دوبارہ قیمت جولائی سے ستمبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔

فراہمی کے اخراجات میں تیزی سے کمی نے بھی شعبے کے منافع میں مدد کی ہے، میکرو ریکوری اور بہتر اثاثہ کے معیار کی وجہ سے فراہمی کے اخراجات 80 فیصد سے کم ہو کرایک ارب 60 کروڑ روپے رہ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیکٹر کی کوریج ریشو 100 فیصد کے قریب ہونے کے پیش نظر پروویژن چارج میں اچانک اضافے کا خطرہ کم سے کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق حبیب بینک لمیٹڈ (27 فیصد سے بڑھ کر 31 ارب روپے)، نیشنل بینک آف پاکستان لمیٹڈ (16 فیصد سے بڑھ کر 17 ارب روپے) اور بینک الحبیب لمیٹڈ (25 فیصد سے بڑھ کر 11 ارب 90 کروڑ روپے) کے ساتھ اس شعبے کے غیر سودی اخراجات میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسی طرح اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان لمیٹڈ اور میزان بینک لمیٹڈ نے سال بہ سال کی بنیاد پر بالترتیب 119 فیصد اور 51 فیصد کی سب سے زیادہ سہ ماہی آمدنی میں اضافہ ظاہر کیا، دوسری جانب سونیری بینک لمیٹڈ اور بینک آف خیبر کی سالانہ آمدنی میں بالترتیب 31 فیصد اور 11 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں