بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، یہ حکومت پانچ چھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ نگران حکومت، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سب ایک ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب کچھ جھوٹ پر چل رہا ہے۔ فافن، پلڈاٹ سمیت پانچ رپورٹس کے باوجود بھی الیکشن کمشنر بیٹھے ہوئے ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ پیپلزپارٹی کابینہ کاحصہ اس لیے نہیں بنی کیونکہ انہیں پتا ہے کہ یہ سیٹ اپ نہیں چلےگا۔
افغانستان کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان میں جو بھی حکومت ہو اس سے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، طالبان اور امریکا کے ڈائیلاگ ہم نے کرائے، ہمارے دور میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ سےکہا تھا کہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کریں، وہ دہشت گردی اور افغانستان کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔ جنرل باجوہ کورکمانڈرز کانفرنس میں کہتے تھے کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہے، جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔
عمران خان نےکہا کہ جس جنرل نے افغانستان اور امریکا کے ڈائیلاگ کرائے اسی کو شریفوں کے کہنے پر ہٹایا گیا، جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ذاتی فائدے کا سوچا، ملکی مفاد کا نہیں سوچا۔
بانی پی ٹی آئی نےکہا کہ یہ حکومت پانچ چھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی، ذہنی طور پر چار پانچ ماہ جیل میں رہنےکو تیار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپورکو وزیراعظم کے ساتھ تصویر اس وقت بنوانی چاہیے تھی جب پیسے مل جاتے، میری عارف علوی سے کوئی ناراضگی نہیں انہوں نے معاملات حل کرانے کی پوری کوشش کی، میری طرف سے کوئی ایشو نہیں تھا، دوسری طرف سے میرے نام پر کاٹا لگایا گیا تھا، ہمارے اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ 23 مارچ کےجلسے میں دھاندلی کا شکار بننے والی تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے، مولانا فضل الرحمان کوبھی جلسے میں شرکت کی دعوت دیں گے، مولانا فضل الرحمان کا کسی کوپتا نہیں کہ وہ آتے ہیں یا نہیں۔
Load/Hide Comments