یوسف رضا گیلانی سینیٹر رہیں گے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ

الیکشن کمیشن سے بڑا فیصلہ آگیا، یوسف رضا گیلانی سینیٹر رہیں گے، الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی سے متعلق تحریک انصاف کی درخواستوں کوخارج کردیا۔

یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہ ہونے پر درخواستیں خارج کی گئیں۔

کمیشن نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

الیکشن کمیشن نے علی حیدر گیلانی، فہیم خان اور کیپٹن جمیل کے خلاف کرپٹ پریکٹسز کے تحت کاروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کو علی حیدر گیلانی کیخلاف کرپٹ پریکٹس کا مقدمہ درج کرانے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ کرپٹ پریکٹس کی سزا تین سال قید، ایک لاکھ جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کیخلاف براہ راست کوئی شواہد نہیں۔ اس کیس کے بارے میں حقائق ٹھیک پیش نہیں کیے گئے۔۔کیس سے متعلق حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کیس کی 20 سماعتیں کیں، درخواست گزاروں کی جانب سے 12 بار التوا کی درخواستیں دائرکی گئیں۔ 5 اپریل کوفیصلہ محفوظ کیا، مختلف فورمز پر کہا گیا کہ ایک سال سے فیصلہ محفوظ ہے، ان کیلئے شاید ایک ماہ ایک سال کے برابر ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنمائوں فرخ حبیب، ملیکہ بخاری، کنول شوذب اور عالیہ حمزہ نے درخواستیں دائر کی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں