خیبرپختونخوا کے گورنر شاہ فرمان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ شہباز شریف کے ملک کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد وہ عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے توقع ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی ایسا ہی کریں گے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سامنے آنے والی پیش رفت سے معلوم ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے قانون ساز آج (پیر) کو قومی اسمبلی کی نشستوں پر استعفیٰ دے دیں گے، فیصلے سے ایک روز قبل ہی سابق وزیر اعظم عمران خان کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔
خیبرپختونخوا گورنر ہاؤس سے جاری کردہ تفصیلی بیان میں شاہ فرمان نے کہا کہ ’ شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کے بعد میں گورنر کے عہدے سے دستبردار ہوجاؤں گا‘۔
شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ ’ بطور گورنر میں شہباز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے کے مطابق درکار پروٹوکول نہیں دے سکوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کردوں گا۔
گورنر سیکریٹریٹ کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ گورنر نے گورنر ہاؤس سے اپنے گھر منتقل ہونے کی تیاری شروع کردی ہے۔
دریں اثنا، گورنر سندھ عمران اسماعیل کا بھی عہدہ چھوڑنے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نئی حکومت کے لیے سندھ کی اتحادی جماعت کو حکومت میں شامل کرنے کی گنجائش پیدا ہوگی۔
یاد رہے گزشتہ ماہ عمران خان کی حکومت کو گرانے کے لیے پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے بعد متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان معاہدہ کیا گیا تھا۔
گورنر سندھ کے مستقبل سے متعلق کیے گئے ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی کے قانون ساز کا کہنا تھا کہ ’ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کے فیصلے کے بعد گورنر سندھ ضرور اپنے عہدے سے مستعفی ہوں گے‘۔
قانون ساز نے کہا ہے کہ ’ قومی اسمبلی کے متعلق فیصلے کو حتمی شکل دینے کے بعد وہ عہدے سے متعلق اپنے فیصلے کا اعلان جلد کریں گے، ہمیں امید ہے کہ آپ گورنر سندھ سے متعلق جلد خبر سنیں گے، مستقبل کے فیصلے بعد میں کیے جائیں گے‘۔
تاہم، یہ سوال اب بھی برقرار ہے کہ اگلا گورنر کون بنے گا؟
ممکنہ گورنر کے نام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھاکہ ایک بار مرکزی حکومت کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہوجائے تو چیزیں واضح ہوجائیں گی، یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں اسے دوستانہ طور پر حل کیا جاسکتا ہے