لاہور:(آئی این این) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سبطین خان پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار سیف الملوک کھوکھر کو شکست دیکر پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوگئے۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں نئے سپیکر کے انتخاب کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی، ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے بھی قرارداد منظور کی گئی ہے۔
قرارداد پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی راجہ بشارت نے پیش کی تھی، پی ٹی آئی اور ن لیگ کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دئیے گئے ہیں۔
میانوالی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سبطین خان کو پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) پر مشتمل حکمران اتحاد نے اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا جو سابق سپیکر پرویز الٰہی کے بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے باعث خالی ہوا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے سیف الملوک کھوکھر کو اپنا مشترکہ امیدوار بنایا ہے۔
رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کے سٹاف کے ساتھ تلخی
اجلاس میں رانا مشہود کی پنجاب اسمبلی کے سٹاف کے ساتھ تلخی ہوگئی، لیگی ایم پی اے نے اسمبلی سٹاف سے بیلٹ کی کاپی چھین لی، پینل آف چیئر کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ لیگی ایم پی اے سے بیلٹ کی کاپی لی جائے، پر امن پولنگ کو خراب نہ کیا جائے۔
پینل آف چیئر نے کہا کہ لیگی ایم پی اے چار بیلٹ پیپر پھاڑ کر لے گئے، ایم پی اے رخسانہ چار بیلٹ پیپر لے گئی ہیں۔
سیف الملوک کھوکھر نے پرچی جاری کرنے والے ایجنٹ کا رجسٹر چھین کر پھینک دیا، پینل آف چیئرمین نے سکیورٹی ایوان کے اندر بلالی۔
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی رانا مشہود اور رخسانہ کوکب نے پریزائیڈنگ آفیسر پر دھاوا بول دیا، رانا مشہود نے بیلٹ پیپر والی کاپی کھینچ لی۔
سبطین خان نے پینل آف چیئر کو تحریری شکایت درج کرادی اور کہا کہ چار بیلٹ پیپر اسمبلی سٹاف سے لیگی ایم پی اے نے چھین لئے ریکور کروائے جائیں جس پر پینل آف چیئر نے ریکوری کی رولنگ دے دی۔