دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یوکرین میں جاری جنگ کے پر معاملے پر پاکستان کی غیر جانب داری کا مقصد اس کے مفادات کا تحفظ ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں روس یوکرین جنگ پر حکومت کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ ‘ملک کے اہم مفادات کے تحفظ کے لیے یہ ضروری تھا’۔
انہوں نے وضاحت دی کہ یوکرین کے کیس میں حکومت کا فیصلہ اس کی پالیسی پر مبنی ہے، جس کے مطابق پاکستان کسی بھی سیاسی بلاک کا حصہ نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم نے واضح کیا ہے کہ پاکستان تصادم کے بجائے امن کا شراکتدار ہے’۔
پاکستان نے تنازع حل کرنے کے لیے گفتگو اور سفارتکاری پر زور دیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں روسی جنگ ختم کرنے سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ کے موقع پر بھی پاکستان غیر حاضر تھا۔
مغربی ممالک پاکستان کے غیر جانبداری کے مؤقف پر مطمئن نہیں ہیں ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کی جانب سے روسی جارحیت کے خلاف کوئی واضح مذمت نہیں کی گئی ہے۔
ترجمان عاصم افتخار نے یاد دہانی کروائی کہ پاکستان مسلسل اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر زور دے رہا ہے، جس میں لوگوں کی خود ارادیت، طاقت کے استعمال اور نہ استعمال کرنے کی دھمکی، ریاستوں کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری، تنازعات کا پیسیفک تصفیہ اور سب کے لیے مساوی سلامتی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا ماننا ہے کہ ان اصولوں کا مسلسل اور عالمی سطح پر اطلاق ہونا چاہیے’۔
مسلسل فوجی جھڑپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دشمنی کے فوری خاتمے، انسانی راہداری کی تعمیر، انسانی مدد اور یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات جاری رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سفارتی حل کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے دہرایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ‘ترقی پذیر ممالک پر مرتب ہونے والے جنگ کے منفی اثرات سے خبردار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان یوکرین اور روس دونوں شراکتداروں سے گفتگو کر رہا ہے اور سفارتی حل کی کوششوں میں تعاون کرنے کےلیے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘جیساکہ آپ جانتے ہیں ‘پاکستان نے یوکرین کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھتے ہوئے یوکرینی شہریوں کے لیے انسانی امداد بھیج دی ہے’۔
او آئی سی اجلاس
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزرائے خارجہ کے او آئی سی کونسل کے اجلاس کی میزبانی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔
پاکستان او آئی سی کونسل کے 48 ویں اجلاس کی کی میزبانی کر رہا ہے، جو 22 اور 23 مارچ کو منعقد کیا جائے گا، اس اجلاس کی تھیم ‘ اتحاد کی شراکتداری، انصاف اور ترقی’ ہے۔
اجلاس میں اہم مسائل پر گفتگو کی جائے گی اجلاس کے ایجنڈوں میں فلسطین، جموں و کشمیر مسئلے پر خصوصی گفتگو کیے جانے کا امکان ہے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں اسلامو فوبیا، کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بچنے کے اقدامات، امن و سلامتی، اقتصادی ترقی، ثقافتی اور سائنسی تعاون سمیت دیگر مسائل پر بھی توجہ مبذول کروائی جائے گی۔