لاہور: (آئی این این) شدید گرمی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، گرمی اور بجلی کی طویل بندش کے ستائے عوام سڑکوں پر نکل آئے، لیسکو کا بوسیدہ سسٹم شہریوں کے لیے وبال جان بن گیا، شہر کے متعدد علاقے بجلی سے محروم ہیں، اعلانیہ، غیر اعلانیہ کے بعد جبری لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی اپنے عروج پر ہے۔
لیسکو کی بجلی کی طلب 5850 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی، گزشتہ روز این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 4900 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی، گزشتہ روز لیسکو کا بجلی کا شارٹ فال 950 میگاواٹ سے تجاوز کرگیا تھا۔
سسٹم پر لوڈ بڑھا تو لیسکو انتظامیہ کے دعووں کا بھی پول کھل گیا، شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بار بار ٹرپنگ نے شہریوں کو عذاب میں مبتلا کردیا، بجلی کی آنکھ مچولی سے کاروبار بھی بری طرح متاثر ہو گئے۔
لیسکو ذرائع کے مطابق لیسکو کے سسٹم کو موسم سرما میں صحیح معنوں میں آپ گریڈ نہیں کیا گیا، سسٹم پر لوڈ بڑھتے ہی اس کی خامیاں بھی سامنے آگئیں۔
دوسری جانب کراچی میں بھی بجلی کا بحران بدترین شکل اختیار کرگیا، شہر میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے، لیاقت آباد، کریم آباد، ملیر، اورنگی ٹاؤن ،گلستان جوہر، مچھر کالونی اور دیگر علاقوں میں بجلی کی بندش نے شہریوں کی چیخیں نکلوا دیں۔
ادھر پشاور میں بھی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا، صوبے بھر میں 880 میگا واٹ فورس لوڈشیڈنگ جاری ہے گلبہار، نشترآباد، سیٹھی ٹاؤن، پہاڑی پورہ میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
پیسکو ترجمان کے مطابق شدید گرمی سے کئی فیڈر اوور لوڈنگ سے باربار ٹرپ ہو رہے ہیں، پیسکو کو ایک ہزار 590 میگا واٹ کوٹہ مل رہا ہے، صوبے بھر میں 880 میگا واٹ فورس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔