عمران خان کی نا اہلی کے باعث پاکستان وینٹی لیٹر پر ہے، مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سجھتے تھے کہ پاکستان آئی سی یو میں ہے مگر اب حکومت میں آنے کے بعد پتا چلا کہ پاکستان نہ صرف آئی سی یو میں ہے بلکہ وینٹی لیٹر پر اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کے ‘چھوٹا لاہور’ گراؤنڈ میں پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں صوابی والوں کو نوازشریف، شہبازشریف کا سلام پیش کرتی ہوں، میں صوابی کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں کہ آپ نے ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دیا، آپ نے ریاستی مشینری کا مقابلہ کیا اور مسلم لیگ (ن) کو فتح دلائی۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کی جان ان جھوٹوں سے چھوٹی، اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کو جادو، ٹونے کے اڈے کی طرح چلانے والوں سے پاکستان کی جان چھوٹی، اللہ کا شکر ہے کہ فتنہ بازوں، نا اہلوں اور قومی مجرموں سے قوم کی جان چھوٹی، شکر کہ پاکستان کے عوام پر مہنگائی کا قہر بن کر ٹوٹنے والوں سے جان چھوٹی۔

مریم نواز نے کہا کہ جس طرح سے پورے پاکستان کے عوام کی جان عمران خان سے چھوٹی ہے، اسی طرح آئندہ الیکشن میں خیبرپختونخوا کے عوام کی جان بھی پی ٹی آئی سے چھوٹنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان رونا دھونا بند کریں، اپنی حکومت کی کارکردگی بتائیں، عمران خان بتائیں کہ 4 سال انہوں نے کیا کرتوت کیے، 4 سالہ حکمرانی کرنے کے بعد ان کے پاس 4 سیکنڈز کی کارکردگی نہیں ہے بتانے کے لیے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنا بڑا قومی مجرم ہے، 4 سال ہیلی کاپٹر میں جھولے لیتا رہا، فرح خان کے ذریعے قومی دولت کو لوٹتا رہا، اس نے بیت المال، توشہ خانہ کو نہ بخشا، یہ عوام کے مسائل سے چارسال بے خبر رہا۔

‘کارکردگی نہ ہو تو سازش کا ڈرامہ رچانے کی ضرورت پڑتی ہے’
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جھوٹا خط اور سازش تو ایک بہانہ تھا، اصل مقصد کارکردگی چھپانا تھا، عمران خان کو نہ نواز شریف نے نکالا نہ کسی غیر ملکی سازش نے نکالا، عمران خان کو ان کے اپنے ایم این ایز نے نکالا، ان کے اپنے اراکین اسمبلی نے ان کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کیا، جس کا دامن کارکردگی سے خالی ہو پھر جھوٹے خط کے ڈرامے کی ضرورت پڑتی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ تف ہے ایسے حکمران پر جس کے پاس کارکردگی بتانے کے لیے نہ ہو، جس کا دامن، جس کا رپورٹ کارڈ کارکردگی سے خالی ہو، عوام کو بتانے کے لیے کوئی ایک ترقیاتی منصوبہ نہ ہو تو پھر اس کو جھوٹے خط کے ڈرامے کی ضرورت تو پڑتی ہے، پھر سازش کا ڈرامہ رچانے کی ضرورت پڑتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے لیے سب سے بڑی شرمندگی، ناکامی اور ذلالت کی بات یہ تھی کہ ان کے اقتدار کے دوران ہی ان کی پارٹی کے اراکین مسلم لیگ (ن) سے شیر کا ٹکٹ مانگ رہے تھے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام عمران خان کو اپنی نااہلی کو سازش کے پردے میں چھپانے کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ان کہنا تھا کہ عمران خان کو تحریک اعتماد سے نکالنا ضروری تھا کیونکہ ان کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کھائی میں گرنے جا رہا تھا، اس کو بچانا ضروری تھا۔

‘عمران خان کی بد بودار کارکردگی کا ٹوکرا اپنے سراٹھانے کی ضرورت نہیں’
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں نظر آرہا تھا کہ پاکستان کے عوام سخت پریشان ہیں، عوام کی تکالیف سے اندازہ ہو رہا تھا کہ عوام کے پاس روٹی، آٹا، چینی، دوائی اور بجلی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ہم سجھتے تھے کہ پاکستان کے حالات خراب ہیں مگر اب حکومت میں آنے کے بعد پتا چلا کہ ان کی نا اہلی کی وجہ سے پاکستان اس درخت کی طرح کھڑا ہے جس کی کوئی جڑ سلامت نہیں ہے، یہ پاکستان کو کھوکھلا کر گیا، معیشت کی تباہی، ڈالر کی بڑھتی قیمت اور 25 ہزار ارب کے قرضے لینے کے بعد بھی ایک اینٹ نہیں لگائی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ حکومت میں گزارنے کے بعد اندازہ ہوا کہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان نہ صرف کورونا کے مریض کی طرح وینٹی لیٹر پر ہے بلکہ آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران کی بربادی کی وجہ سے آج پاکستان وینٹی لیٹر پر ہے، یاد رکھنا ہم عمران خان کی طرح پچھلی حکومت کا رونا نہیں روئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے 2013 میں لوڈشیڈنگ، مہنگائی، غربت، دہشت گردی ختم کی تھی، مسلم لیگ (ن) نے موٹرویز، میٹرو بس کے جال بچھائے، وعدہ کرتی ہوں کہ نواز شریف پاکستان کوٹھیک کرکے دکھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 4 سال عوام کے مسائل سے بے خبر رہا، 4 ہیلی کاپٹر میں گھومتا رہا، اس نے اپنے دور اقتدار میں توشہ خانے کو بھی نہیں بخشا، عمران خان ایسا مجرم ہے کہ 4 سال بنی گالا کو پالتا رہا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات ٹھیک کرنا ایک یا دوماہ کا کام نہیں، جتنی گڑ، بڑ عمران خان کرکے گیا ہے اس کو ٹھیک کرنے میں دو، تین سال لگیں گے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور عوام کو گواہ بنا کر یہ بات مسلم لیگ (ن) کو کہتی ہوں کہ عمران خان کی بد بودار اور بری کارکردگی کا ٹوکرا اپنے سراٹھانے کی ضرورت نہیں، عمران خان کی بری کارکردگی کا کلنک کا ٹیکا اپنے منہ پر لگانے کی ضرورت نہیں، عمران خان کوعوام میں جانے دو تاکہ لوگ سوال پوچھیں کہ ملک کا یہ حال کیوں کیا، ہمارے بچوں کی روٹی کیوں چھینی۔

‘کرسی ہلی تو دماغ بھی ہل گیا، کبھی فوج کو گالی دیتا ہے، کبھی عدلیہ کو’
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان اس قاتل کی طرح ہیں جو سائیڈ پر جا کر کہتا ہے کہ قتل کس نے کیا، انہیں کہتی ہوں فکر نہ کرو ثابت کریں گے کہ قتل تم نے کیا ہے اور تمہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کرسی ہلی ہے تو اس کا دماغ بھی ہل گیا ہے، کبھی فوج، کبھی عدلیہ کو گالی دیتا ہے، کبھی میڈیا کو گالی دیتا ہے، کبھی سیاستدانوں کو گالی دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ یہ میرجعفر اور میرصادق ہیں، جب تک تہماری کرسی رہی تو ادارے بہت اچھے تھے اور اب نیچے سے کرسی کھسک گئی تو تمہیں میرجعفر، میرصادق نظر آگئے، قوم سب جانتی ہے، قوم تمہارے تماشے کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی شکایت صرف یہ ہے جنہوں نے پہلے سر پر بٹھایا تھا اب ساتھ دینے کو تیار نہیں، تمہاری غلاظت کا ٹوکرا افواج پاکستان کیوں اٹھائے، تمہاری غلاظت کا ٹوکرا عمران خان تمہیں خود اٹھانا ہوگا۔

مریم نواز نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں خیبرپختونخوا والے الیکشن میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں، کیا پنجاب والی ترقی خیبرپختونخوا کا مقدر نہیں، کیا اچھی سڑکیں خیبرپختونخوا کا مقدرنہیں، خدا کے واسطے اگلے الیکشن میں اپنی ترقی کو ووٹ دینا، شیر کو، مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں