لاہور: (آئی این این) سپریم کورٹ کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر حق میں فیصلہ آنے کے بعد چودھری مونس الٰہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان سے ملاقات کے لیے پہنچ گئے۔
پاکستان تحریک انصاف کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ پی ٹی آئی چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر چودھری مونس الٰہی نے ملاقات کی۔
Chairman PTI @ImranKhanPTI held a meeting with Moonis Elahi & Hussain Elahi. #عوام_کی_جیت pic.twitter.com/jSK4DHlgK8
— PTI (@PTIofficial) July 26, 2022
اس ملاقات کے دوران پاکستان مسلم لیگ ق سربراہ چودھری شجاعت حسین کے بھائی چودھری وجاہت حسین کے بیٹے رکن قومی اسمبلی چودھری حسین الٰہی بھی شریک ہوئے۔
اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مونس الٰہی نے حمزہ شہباز پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ککڑی گئی۔ نہ ککڑی کا ابا نہ ککڑی کی باجی اسے بچا سکی۔
فل کورٹ بنچ کے لیے اتحادی حکومت کی درخواست مسترد کرنے کے بعد سپریم کورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کے دوبارہ انتخاب سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بنچ نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے فیصلے پر دلائل سنے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سنادیا اور فیصلے کا آغاز قرآن پاک کی آیت سے کیا گیا۔
سپریم کورٹ کا 11 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ چیف جسٹس نے سناتے ہوئے کہا کہ پرویز الہٰی کی درخواست منظور کی جاتی ہے اور آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح درست کی گئی اور اس حوالے سے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ غیر آئینی قرار دی جاتی ہے۔
فیصلے میں ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ کیونکہ یہ رن آف الیکشن تھا اس لیے سب سے زیادہ ووٹ لینے والے پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ ہیں۔ حمزہ شہباز کی طرف سے بطور وزیراعلیٰ کیے گئے اقدامات اور تقرریوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ چیف سیکریٹری پرویز الہٰی کی وزیراعلیٰ تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ حمزہ شہباز کی بنائی گئی کابینہ تحلیل کردی گئی ہے اور پرویز الہیٰ آج رات ساڑھے گیارہ بجے حلف اٹھائیں۔ عدالتی فیصلے کی کاپی گورنر کو ارسال کی جائے، گورنر اگر حلف لینے سے انکار کرے تو صدر مملکت حلف لیں۔ حمزہ شہباز کے لگائے گئے تمام مشیران، معاونین کو بھی فارغ کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔