اسلام آباد: وزارت خزانہ نے نے تصدیق کی ہے کہ صنعتی شعبے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ مزید بات چیت کی ضرورت ہے اور وزارت خزانہ آئندہ ماہ کے آخر تک اس حوالے سے معاملہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے پاس لے جانے کی امید کر رہی ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں وزارت خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے اعلان کردہ ریلیف پیکج کی مکمل تفصیلات بشمول فنانسنگ آپشنز کو آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا گیا ہے اور ایک عام فہم ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اگلے چند دنوں میں صنعتی فروغ کے پیکج پر مزید بات چیت کی ضرورت کا عندیا دیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس بات چیت کے بعد مذکورہ پیکیج پر مفاہمت کی توقع ہے۔
وزارت نے کہا کہ تکنیکی بات چیت کی تکمیل کے بعد ساتویں جائزے کے لیے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر یادداشت کا متن زیر بحث آئے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو یقین ہے کہ اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر یادداشت کو حتمی شکل دینے سے اپریل کے آخر میں آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس ہو گا، حکومت ستمبر میں آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ساتویں جائزے کے تحت بات چیت جاری ہے اور دونوں فریقین ورچوئل اجلاسوں اور ڈیٹا شیئرنگ کے ذریعے تکنیکی سطح پر مستقل بنیادوں پر مصروف ہیں، ساتویں جائزے کے تحت ہونے والی بات چیت کا مرکز دونوں فریقین کے درمیان طے شدہ اہداف کے ساتھ ساتھ حال ہی میں اعلان کردہ ریلیف اور صنعتی فروغ کے پیکجوں پر ہے۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ دسمبر کے آخر تک طے شدہ تمام اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں جبکہ چھٹے جائزے کے لیے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں پر یادداشت میں مذکور دیگر کارروائیوں پر پیشرفت بھی اطمینان بخش پائی گئی۔