خیرپور(رپورٹ: اشرف مغل ) سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ( ایس ایس ڈی او) کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں جبری مشقت اور انسانی اسمنگلنگ کے موضوع پر صحافیوں کی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر ایس ایس ڈی او کے ایگزیکٹو ڈاریکٹر سید کوثر عباس انسانی اسمنگلنگ عورتون کو اپنے غلط مقاصد کے لیے ان کی مرضی کے بغیر فروخت کرنے سمیت درپیش دیگر معاملات کے حوالے سے موضوع پر روشنی ڈالی۔ ایس ایس ڈی او کے کنسلٹنٹ وقار علی اعوان نے کہا کہ انسانی اسمنگلنگ مکروہ اور غیر قانونی دھندہ ہے۔جس میں باآثر مافیا متعلقہ ادارے ایف آئی اے ایجنسیاں اس کاروبار میں ملوث ہیں۔ انسانوں کے سوداگر لوگوں کو روزگار اور مختلف قسم کے جھانسے دیکر ان کی نیم رضا مندی سے انسانی اسمنگلنگ میں ملوث ہیں جس کا سبب غربت لالچ اور آگاۂی کا نہ ہونا ہے۔کچھ ممالک اور انٹر نیشنل سوداگر بھی ایسے کاروبار میں ملوث ہیں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بنے قوانین پر عمل درآمد کی اشد ضرورت ہے۔ ورکشاپ میں سینئر دانشور و صحافی ضیغم عباس نے کہا کہ انسانی اسمنگلنگ غلامی کی جدید شکل ہے صحافی کمزور طبقات کی آواز کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں نا انصافیوں پر لکھیں اور صحافیوں کو عوامی مفادات کو اولیت دینی چاۂیے۔ صحافت کے مروجہ اصولوں درست معلومات تحقیقی رپورٹنگ کو پروان چڑھائیں اور کسی بھی صورت میں سچ کو نہ چھپائیں۔ ورکشاپ میں امتیاز حسین پھلپوٹو۔ زارہ چانڈیو ۔سید مزمل حسین۔تاج رند۔رزاق بروہی۔رانجھن شیخ سمیت خیرپور سکھر گھوٹکی حیدرآباد ۔ شکار پور۔ و دیگر علاقوں کے میل فیمیل صحافیوں نے شرکت کی۔
Load/Hide Comments