پشاور: آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ پشاور میں زیادتی کے بعد بچیوں کو قتل کرنے والا درندہ گرفتار کر لیا، پچیس سالہ ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے، اسے سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا، قتل کی تینوں وارداتوں میں مماثلت تھی، قاتل تک پہنچنے کیلئے کئی گھنٹوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھی گئیں، سیریل کلر ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا تو ملزم کو گرفتار کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس پر بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کی گرفتاری کیلئے بہت دباو تھا، ملزم کی گرفتاری کینٹ ڈویژن سے ہوئی، اس کی عمر 20 سے 25 سال ہے ۔ملزم خواتین کے ملبوسات کی آرائش میں استعمال ہونے والی زری کا کام کرتا ہے، اس نے پولیس کی تحویل میں اقبال جرم کیا تھا تاہم ڈی این اے رپورٹ کا انتظارتھا۔
معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ ملزم کانام سہیل اور پشاور کا رہنے والا ہے۔ تینوں جرائم اتوار کے روز ہوئے۔ پہلے 2 واقعات سے ہمیں کوئی سراغٖ نہیں مل سکا تھا۔ آخری واردات 17جولائی کوہوئی جہاں سے لیڈ ملی۔ ملزم شاطر و چالاک اور ذہنی مریض ہے۔ ملزم نے بتایا وہ صرف اتوار کو جرم کیوں کرتا تھا، سیریل کلر ملزم کا صرف اتوار کے روز اور معصوم بچیوں کا انتخاب اسکی نفسیاتی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہے۔ ملزم کے اعترافات پر کتاب لکھی جا سکتی ہے۔