پنجاب کے نو منتخب وزیر اعلی حمزہ شہباز نے حلف نہ لینے کے معاملے پر دوبارہ لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے درخواست جمع کرادی ۔۔درخواست میں ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی ہے.
حمزہ شہباز نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ آئینی دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، صدرِ مملکت اس عدالت کے حکم کو بغیر کسی وجہ کے اور تاخیر کر رہے ہیں، 22اپریل کو عدالت نے شہریوں کو درپیش مشکلات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ جاری کیا تھا۔
موقف میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت نے صدر کو ہدایت کی وہ منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے لیے فوری اقدامات کریں، صدر بطور سربراہ کسی سیاسی دباؤ کے بغیر اپنے فرائض پر عمل کرنے کے پابند ہیں، صدر پاکستان کا ایک سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔
صدر پاکستان معزز عدالت کے حکم پر عمل نہ کر کے قانون کی بے توقیری کر رہے ہیں۔عدالت چئیرمین سینیٹ کو حکم دے کہ وہ نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں.
واضح رہے گزشتہ ہفتے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے حمزہ شہباز کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ حمزہ شہباز کی حمایت میں 197 ووٹ پڑے ہیں جب کہ چودھری پرویزالٰہی کے حق میں کوئی ووٹ نہیں پڑا۔ کیونکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور مسلم لیگ ق نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔
ن لیگ کے 161 اراکین اسمبلی، پیپلزپارٹی کے سات 26 منحرف اراکین سمیت راہ حق پارٹی ایک اور دو آزاد امیدواروں نے بھی حمزہ شہبازشریف کو ووٹ ڈالا۔