جنوبی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کا تبادلہ، پاک فوج کے 2 جوان شہید

خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں پاک فوج کے جوانوں نے فوری جوابی کارروائی شروع کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے فائرنگ کے شدید تبادلے میں دو سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہید ہونے والوں میں بنوں سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ لانس نائیک عمر علی خان اور ڈی آئی خان کے رہائشی 23 سالہ سپاہی محمد سراج الدین شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ علاقے میں کسی بھی دہشت گرد کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے علاقے کی کلیئرنس کی جا رہی ہے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں بتایا کہ پاک فوج دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر افسروں اور سپاہیوں کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوگا۔

واضح رہے کہ رواں ماہ 12 اپریل کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے عشام میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے عشام میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔

خیال رہے کہ 12 اپریل کو ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت دو جوان شہید جبکہ دو دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگوارڈہ کے شہری علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فوجی جوانوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر مؤثر کارروائی کی، جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا گیا۔

یاد رہے کہ 30 مارچ کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 6 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 3 حملہ آور مارے گئے جبکہ جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں دہشت گردوں سے مقابلے کے دوران 2 فوجی اہلکار شہید اور 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 30 مارچ 2022 کو 3 دہشت گردوں نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں ایک ملٹری کمپاؤنڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، فوجیوں نے مؤثر انداز میں جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں دہشت گردوں کو گھیرے میں لے کر ہلاک کر دیا اور فوجی کمپاؤنڈ میں داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دی۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او) وقار احمد نے بتایا تھا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں بھاری اسلحہ سے لیس دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر رات کو ہونے والے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جبکہ 3 حملہ آور مارے گئے۔

آئی ایس پی آر نے بیان میں بتایا تھا کہ 29 مارچ کو جنوبی وزیرستان کے ضلع مکین میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فوجی جوانوں نے بھرپور جواب دیا اور 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

اس سے ایک روز قبل ضلع بنوں کی تحصل لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کے مشترکہ سرچ آپریشن اور فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک دہشتگرد کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

قبل ازیں 26 مارچ کو بلوچستان کے علاقے سبی میں سیکیورٹی فورسز کی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا۔

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں21 مارچ کو بھی سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ 2 جوانوں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے 10 مارچ کو بھی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں خفیہ اطلاعات پر دو آپریشنز کیے گئے تھے، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ان سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔

یاد رہے اس سے قبل سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 26 فروری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیر ستان کے علاقے اسپن وام میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی آپریشن کیا گیا تھا جس میں ایک دہشت گرد کو ہلاک ہوا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں