ایمن الظواہری کیلئے کارروائی میں پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کا ثبوت نہیں ملا: دفتر خارجہ

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے ایمن الظواہری کے لیے کی جانے والی کارروائی میں پاکستانی فضائی حدود کے استعمال سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ امریکی سفیر کی جانب سے پاک افغان بارڈر دورے کی تفصیلات نہیں ہیں۔

القاعدہ رہنما کی ہلاکت سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ایمن الظواہری سے متعلق کارروائی میں پاکستانی فضائی حدود کےاستعمال کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

مسئلہ کشمیر سے متعلق ترجمان کاکہنا تھا کہ 5 اگست کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی اقدامات کو تین سال ہوجائیں گے، بھارت مسلسل اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد بھارتی افواج قابض ہیں۔

عاصم افتخار نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن، انٹرنیٹ بندش اور کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے، کشمیری لیڈرشپ کو حق خود ارادیت کے لیے آواز اٹھانے پر قید میں رکھا ہوا ہے، بھارت کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف کل یوم استحصال منایا جائے گا۔

ایک سوال کےجواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان چین کی علاقائی حدود کا احترام کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں