قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اگلا وزیر اعظم کون ہوگا اس کا علم اللہ کو ہے اگر میں آیا تو پارٹی کی مشاورت اور نواز شریف کی قیادت میں کام کروں گا۔
لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صاف پانی کمپنی کیس اور دیگر کیسز میں نشانہ بنا کر مجھے پوری قوم کے سامنے رسوا کرنے کی بھونڈی کوشش کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ صاف پانی کیس میں تین سال تک گرفتاریاں کی گئی، اس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی کو بھی گرفتار کیا گیا لیکن گزشتہ دنوں احتساب عدالت نے ان سب کو باعزت بری کیا ہے، یہ مسلم لیگ کی حکومت کی توقیر ہے جو اللہ نے عطا کی۔
انہوں نے کہا کہ صاف پانی کیس میں نیب نے مجھے دھوکے سے بلایا اور آشیانہ میں گرفتار کرلیا گیا، جس کے بعد میرے خلاف دن رات سازشیں کی گئی۔
صاف پانی کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا یہ 118 صاف پانی کے فلٹر پلانٹس کا معاہدہ تھا اپریل 2015 میں اس کی بولی لگائی گئی جبکہ جولائی یہ کنٹریکٹ دیا گیا، 20 فیصد کم بولی لگانے والی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کمپنی کے عہدیدار کو بھی تین ماہ نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیااور تمام گرفتار افراد کو کہا کہ آپ شہباز شریف کے خلاف بیان دے دیں تو ہم آپ کو حکومتی عہدوں پر فائز کردیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پیپرا قانون کے تحت حکومت بولی لگانے والے سے رقم میں کمی نہیں کرواسکتی ہے، لیکن میں نے اس غریب قوم کے پیسے بچانے کے لیے اس قانون کی خلاف ورزی اور میں نے ایسے کئی جرم کیے ہیں جن کی سزا میں گزشتہ ساڑھے 3 سال سے بھگت رہا ہوں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے میں کوئی قصر نہیں چھوڑی، بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا، انہوں نے اس ملک کو نقصان پہنچایا اور چین جیسے دوست کو ناراض کردیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ الزام لگاتے ہیں، کسی پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکو، جس قدر عمران خان کی ایوان میں کرپشن ہورہی ہے کہیں نہیں ہوئی، ایل این جی ، گندم، چینی، مالم جبہ ، ہیلی کوپٹر ، اور فورن فنڈنگ کے کیسز کہاں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ادویات اور دیگر کیسز کے حوالے عمران خان کو قوم کو جواب دینا ہوگا اور قوم آپ سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی۔
ان کا کہناتھا میں قبر میں چلا جاؤں اور میرے خلاف عوام کے ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہوجائے تو مجھے قبر سے نکال کر تختہ دار پر لٹکا دینا۔
تحریک عدم اعتماد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد عوامی مشکلات کےپیش نظر لائی جارہی ہیں، اس حکومت کی وجہ سے غریب عوام ایک وقت کی روٹی سے قاصر ہے، ان کے پاس ادویات اور تعلیم کے پیسے نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ہمارا آئینی اور سیاسی حق ہے، اور ہم اسے استعمال کریں گے اس حوالے جو پیش رفت ہوگی، اس سے آگاہ کریں گے۔
خارجہ پالیسی میں تبدیلی اور وزیر اعظم کے بیرون ملک دوروں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ یقیناً ہمیں اپنے پڑوسی ممالک سے تعلقات بحال رکھنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، لیکن نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہے‘۔
وزیر اعظم کے لیے شہباز شریف کا نام تجویز کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ آئندہ کون آئے گا اس کا علم صرف اللہ کو ہے، جو لوگ میرا نام لے رہے ہیں میں ان کا مشکور ہوں، اگر میں آیا تو پارٹی کی مشاورت اور نواز شریف کی قیادت میں کام کروں گا۔