آئی ایم ایف سے کیے جانے والے تمام معاہدے نبھائیں گے، مفتاح اسمٰعیل

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے جانے والے تمام معاہدے نبھائیں گے کیونکہ یہ معاہدے کسی فرد واحد نے نہیں بلکہ حکومت پاکستان نے کیے تھے۔

وزیرِمملکت عائشہ غوث پاشا اور امریکا میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کے ہمراہ واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف کی شرائط اور پاکستان کی معاشی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے گزشتہ 70 سال کے دوران کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا اور نہ ہی ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ملک کا بجٹ خسارہ بہت زیادہ ہے، ملک کے قرضے بہت بڑھ گئے ہیں، ہم کوشش کریں گے کہ خسارہ کم سے کم کریں اور قومی آمدنی کو بڑھائیں۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت سماجی فلاح و بہبود کا کوئی منصوبہ بند نہیں کرے گی، ملک میں کارخانوں کی تعداد بڑھانے پر کام شروع کریں گے تاکہ لنگر خانے کم ہوں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کا احساس پروگرام سیلانی ویلفیئر کے مولانا بشیر فاروقی چلاتے تھے، عمران خان کی حکومت نے اس پروگرام کے لیے ایک پیسا بھی خرچ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بڑھائی جاسکتی ہے، ہم اگر انکم سپورٹ پروگرام اور دیگر پر سبسڈی دیں گے تو تنقید کی جاتی ہے جبکہ دوسری جانب ہم نے اپنے امیر لوگوں کو بہت زیادہ سہولیات اور سبسڈی دی ہوئی ہیں، پیٹرول پر سبسڈی دی جارہی ہے مگر70فیصد لوگ اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹارگٹڈ سبسڈی دینی چاہیے، ہر گاڑی والے کو پیٹرول پر سبسڈی نہیں دینی چاہیے، ہم ایسا کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ جب ہم حکومت چھوڑ کر جائیں تو اس وقت زر مبادلہ کے زیادہ ذخائر چھوڑ کر جائیں، شہباز شریف کو زر مبادلہ کےذخائر 10 عشاریہ 8 ارب ڈالر ملے تھے، کوشش کریں گے کہ جب ہم حکومت چھوڑ کر جائیں تو اس سے زیادہ ذخائر ہوں، ہمیں 4 فیصد کا گروتھ ریٹ ملا تھا ، کوشش ہے کہ اس کو زیادہ چھوڑ کر جائیں اور مہنگائی کی شرح بھی پی ٹی آئی حکومت سے کم سطح پر چھوڑ کر جائیں۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق اسٹیٹ بینک کو مکمل خود مختاری دی جاچکی ہے، عمران خان کی حکومت نے جو معاہدے کیے وہ ہم نبھانے کے پابند ہیں کیونکہ یہ معاہدے عمران خان کے نہیں بلکہ حکومت پاکستان نے کیے تھے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام کو آگے بڑھانےکی درخواست کی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کی سالانہ میٹنگ واشنگٹن میں ہو رہی ہے جس میں وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل پاکستان کی نمائندگی کرنے کے سلسلے میں ان دنوں امریکا میں موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں