وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد خود کش دھماکےمیں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، گاڑی راولپنڈی سے اسلام آباد داخل ہورہی تھی، پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو روکا اور تلاشی لی، اسلام آباد پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گاڑی کی تلاشی کے دوران خود کش دھماکا ہوا، پولیس نے جان کی قربانی دے کر اسلام آباد کو تباہی سے بچایا، گاڑی کے مالک کے حوالے سے تفصیلات حاصل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ گاڑی کا ہائی لیول ٹارگٹ تھا، بارود سے بھری گاڑی میں ایک مرد اور خاتون دہشت گرد سوار تھے، یہ گاڑی آئی جے پرنسپل روڈ راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوئی، جو ہائی ‘ویلیو ٹارگٹ’ کو نشانہ بنانے کے لئے روانہ کی گئی تھی، ایگل اسکواڈ نے دوران گشت مشکوک سمجھتے ہوئے اس گاڑی کو روکا، اسی دوران گاڑی میں دھماکہ ہو گیا جس میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے، پولیس کی فرض شناسی سے اسلام آباد بڑے حادثے سے محفوظ رہا ہے۔
دھماکہ آئی ٹن 4 کے علاقے میں میں ہوا، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق پولیس نے چیکنگ کے دوران ٹیکسی روکی جس کے بعد اچانک دھماکہ ہوگیا۔
اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ تھی اور چیکنگ چل رہی تھی، پولیس جوانوں نے چیکنگ کے دوران ایک مشکوک گاڑی کو روکا، جس کے بعد گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک پولیس جوان شہید ہوگیا ہے، پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے ہیں۔