SSDO نے انسانی سوداگری اور جبری مشقت کے متاثرین کو مفت قانونی مدد فراہم کے لیے ہیلپ لائن کا اجراء کر دیا

اسلام آباد، 15 جولائی، 2022: سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (SSDO)نے ایک ہیلپ لائن “0333-1110566” شروع کی ہے جو انسانی سوداگری اور جبری مشقت کے متاثرین کو مفت قانونی امداد فراہم کرے گی اور ان سے رابطے کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر کام کرے گی۔ SSDO نے بیرسٹر عبدالسلیم لاء فرم کے تعاون سے ہیلپ لائن شروع کی۔یہ ملکی سطح پر اس مسئلے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہےاور ساتھ ہی عام لوگوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے معلومات کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ ہیلپ لائن ممکنہ متاثرین خاص طور پر ان کمیونٹیز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی جن میں مجموعی طور پر انسانی سوداگری کا تناسب زیادہ ہے ان میں پاکستان میں اینٹوں کے بھٹے اور زرعی فارمز پر کام کرنے والے جبری مزدور اورجنسی مقاصدکے لیے انسانی سوداگری دونوں شامل ہیں۔ متاثرین یا ان کے لواحقین شکایت درج کرا سکتے ہیں جس پر ماہر وکلاء کی ٹیم مزید کارروائی کرے گی جو متاثرین کو مفت قانونی مدد اور مدد فراہم کرے گی۔ کام کے دنوں میں روزانہ صبح 9.00 بجے سے شام 6.00 بجے تک ہیلپ لائن تک مفت رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسے انسانی سوداگری کے چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ مردوں، عورتوں اور بچوں کی سوداگری کا شکار افراد ، خاص طور پر جبری مشقت اور جسم فروشی کے لیے بطور ذریعہ، ٹرانزٹ، اور منزل استعمال ہوتا ہے ۔ SSDO اس گھناؤنے جرم کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے اور حکومت، میڈیا، اکیڈمی اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے ایک پروجیکٹ چلا رہا ہے تاکہ اس مسئلے کو اٹھانے اور اس پر قابو پانے کے لیے مل کر کام کریں۔ پاکستان میں TIP کو روکنے کے لیے قانونی فریم ورک میں PTPA 2018، PSMA 2018، ایمیگریشن آرڈیننس (EO 1979)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ایکٹ (FIAA) 1974، پاسپورٹ ایکٹ (PA) 1974، اور فارنرز ایکٹ (FA) 1946 شامل ہیں۔ تاہم، ان قوانین کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف کوئی مناسب ریکارڈ نہیں ہے۔

ہیلپ لائن کے آغاز پر، سید کوثر عباس، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، SSDO نے کہا کہ “ہیلپ لائن اس بات کو یقینی بنانے کا ایک طریقہ ہے کہ انسانی سوداگری اور جبری مزدوری کے متاثرین کی صحیح طریقے سے شناخت کی جائے اور مدد اور تحفظ کے لیے متعلقہ اداروں کو بھیجا جائے۔”

شیزا قریشی ایڈووکیٹ، ڈائریکٹر بیرسٹر عبدالسلیم لاء فرم نے اس مقصد کے لیے SSDO کے ساتھ ہاتھ ملانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “اس اقدام کا حصہ بننا ہمارے لیے اعزازکی بات ہے۔ انسانی سمگلنگ ایک گھناؤنا جرم ہے اور ہماری فرم غریب اور نادار متاثرین کی مدد کے لیے تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں