خیبرپختونخوا میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے 18 اضلاع میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ای سی پی میں رجسٹرڈ 80 لاکھ سے زائد افراد بطور ووٹر انتخابی عمل میں حصہ لینے کے اہل ہیں، ان میں 35 لاکھ 60 ہزارخواتین شامل ہیں۔
یاد رہے کہ صوبے کے 17 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کے لیے ووٹنگ 19 دسمبر کو ہوئی تھی۔
دوسرے مرحلے کے انتخاب کے لیے پولنگ ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، کوہستان اپر، کوہستان لوئر، کولائی پلاس، کوہستان، سوات، مالاکنڈ، شانگلہ، لوئر اور اپر دیر، اپر اور لوئر چترال، کرم، اورکزئی کے علاوہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں جاری ہے۔
ای سی پی کے مطابق سٹی اور تحصیل کونسلوں میں میئر اور چیئرمین کی 65 نشستوں جبکہ ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلز کی ایک ہزار 830 نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔
ان نشستوں پر مجموعی طور پر 28 ہزار 20 امیدوار میدان میں اترے ہیں، جن میں سے 651 سٹی اور تحصیل کونسلز کے میئرز اور چیئرمینوں کی نشستوں کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ولیج اور نیبرہوڈ کونسلوں کی جنرل نشستوں کے لیے12 ہزار 980 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں وی سی این سیز میں خواتین کے لیے مخصص نشستوں پر 2 ہزار 668 امیدوا، کسانوں کے لیے مخصوص نشستوں پر 6 ہزار 451، نوجوانوں کے لیے 5 ہزار 213 اور اقلیتوں کے لیے مختص نشستوں پر 57 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔
الیکشن کیمشن نے انتخابات کے لیے 6 ہزار 176 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جن میں سے ایک ہزار 246 پولنگ اسٹیشنز خواتین اور ایک ہزار 164 مردوں کے لیے ہیں جبکہ 3 ہزار 766 مشترکہ ہیں۔
کمیشن نے ایک ہزار 646 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 2 ہزار 326 کو حساس قرار دیا ہے۔
ای سی پی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انتخابی مواد کی تقسیم کا عمل بدھ کی صبح 8 بجے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے شروع ہوا۔
اسی دوران لوئر کرم تحصیل چیئرمین کے انتخاب کے لیے انتخابی سامان کی تقسیم کے دوران بیلٹ پیپرز کی عدم دستیابی کی اطلاع ملی۔
اس ضمن میں ضلع لوئر کرم میں صدہ کے علاقے کے ریٹرننگ افسر، جو اسسٹنٹ کمشنر بھی ہیں، نے ایک خط کے ذریعے بیلٹ پیپرز کی کمی کے بارے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کو آگاہ کیا۔
سرکاری خط میں کہا گیا کہ بیلٹ پیپرز موصول ہو گئے ہیں، تاہم تقسیم کے عمل کے دوران تحصیل چیئرمین (لوئر کرم) کے لیے 27 پولنگ اسٹیشنوں میں 4 ہزار 700 بیلٹ پیپرز ناقص پائے گئے، الیکشن کے دن کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لیے 4,700 بیلٹ پیپرز متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں کو آگے کی تقسیم کے لیے جلد از جلد دفتر کو فراہم کیے جائیں۔
دوسری جانب بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے پرامن اور ہموار طریقے سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے 30 مارچ تا یکم اپریل کے لیے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، پشاور میں ایک ہنگامی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر کے ڈپٹی سیکرٹری محسن اقبال کو کنٹرول روم کے فوکل پرسن اور انچارج ہونے کا اعلان کیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے تحت ایمرجنسی کنٹرول روم تمام قسم کی سرگرمیوں، معلومات اور ہنگامی صورتحال کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مربوط کرے گا اور انتخابات کے مکمل ہونے تک متعلقہ معلومات وزیراعلیٰ کے نوٹس میں بھیجے گا تاکہ انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔