گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ صدر نے کہا تو گورنر راج لگانا ہوگا،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک میں ملک کا نقصان نہیں ہوگا۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ صدر مملکت میرے باس ہیں وہ جو کہیں گے مجھے کرنا ہوگا، گورنر راج لگانے کا کہا تو لگانا ہو گا۔عدم اعتماد کا معاملہ چل رہا ہے ،یہ مناسب نہیں ہے کہ آپ لوگ ہمیں ساتھ کھڑا کر کے سیاسی سوالات کریں،اب گورنر راج والی بات کو یہیں ختم کردیں۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم ، ق لیگ اور باپ پارٹی اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں۔منحرف اراکین نے جو کیا میرے نزدیک وہ غداری ہے۔ایسی قانون سازی ہونی چاھیے کہ وہ ایسی جرات نہ کریں۔
صحافی نے گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کہ سیاسی قوتوں کی لڑائی میں اگر جمہوریت کا نقصان ہوا تو کون ذمہ دار ہوگا ؟گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب اشارہ کردیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے جواب دیا کہ جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر آئین پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس عدم اعتماد کی تحریک میں ملک کا نقصان نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی،ہم یہ چاہتے ہیں یہ ملک آئین کے مطابق چلائیں،شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف جب عدم اعتماد پیش ہوا تو چند دنوں میں اس پر ووٹنگ ہوئی تھی۔
وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے یہ بات صحیح کہی کہ اگلا سال زیادہ بہتر سال ہوگا،ایم کیو ایم کے ساتھ بات چیت ہو رہی ہے ،انھوں نے اپنے نکات بلاول بھٹو زرداری کو پیش کیئے ہیں۔ ہماری ایم کیو ایم کے ساتھ جو بات ہوئی ہے جو ضروری ہوگا اس کی قانون سازی کرینگے۔