لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا سب کو تسلیم کرنا ہو گا۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ایکسپو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بھی ایک خاندان کی طرح ہے جس کو متحد رکھنا پارٹی قیادت کی ذمہ داری ہے اور جب پارٹیوں میں اختلافات پیدا ہو جائیں تو یہ نقصان دہ ہوتا ہے۔
گورنر پنجاب نے پارٹی قیادت کو جہانگیر ترین اور علیم خان سے بات چیت کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کی بھی پارٹی کے لیے بہت خدمات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک عثمان بزدار کو وزیر اعظم، پارٹی اور اتحادیوں کا اعتماد حاصل ہے وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے جبکہ کس کو ہٹانا ہے اور کس کو وزیر اعلیٰ لگانا ہے یہ وزیر اعظم کا اختیار ہے۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ہارس ٹریڈنگ نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔ حزب اختلاف کی تحریک عدم اعتماد جمع ہو چکی ہے اب فیصلہ پارلیمنٹ میں ہونا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 172 اراکین کو قومی اسمبلی میں پورا کرنا حزب اختلاف کا کام ہے اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو گا سب کو تسلیم کرنا ہو گا۔