وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ حکومت کی جانب سے فری لانسرز اور آئی ٹی انڈسٹری کے لیے اعلان کردہ مراعات اور سہولیات پر مقررہ وقت کے اندر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔
نجی اخبار میں خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کی شائع رپورٹ کے مطابق آئی ٹی کے شعبے کو فراہم کی جانے والی مراعات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ان شعبوں کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کر رہی ہے جن میں قومی معیشت کو سہارا دینے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔
حکومت کی جانب سے آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لیے اعلان کردہ تاریخی پیکج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کاروباری شعبے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ باصلاحیت فری لانسرز کو سہولت فراہم کرنے سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا کیونکہ آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
اجلاس کے شرکا کو اسٹارٹ اپس، صنعتی شعبے اور آئی ٹی کمپنیوں کے لیے مراعات کے نفاذ کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
شرکا کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے حال ہی میں اعلان کردہ صنعتوں اور آئی ٹی پیکج پر عملدرآمد تیزی کے ساتھ جاری ہے اور حکومتی اقدامات کے نتیجے میں فری لانسرز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ پورٹل کے ذریعے فری لانسرز کی ون اسٹیپ رجسٹریشن کو یقینی بنایا گیا ہے جس سے وہ خود بخود فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں رجسٹر ہو جائیں گے۔
مزید برآں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) بھی بیرون ملک سے فری لانسنگ رقوم کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے بینکنگ چینلز کے ذریعے اقدامات کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ٹی کمپنیوں کے لیے ٹیکس چھوٹ سے فائدہ اٹھانے کا طریقہ کار بھی بہت جلد وضع کیا جائے گا۔
اعلان کردہ سہولیات کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تجارتی بینکوں کے ذریعے آگاہی کا نظام بھی شروع کیا جائے گا۔
دریں اثنا وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کو بریفنگ دی گئی کہ نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (این اے وی ٹی ٹی سی) نے اب تک 74 ہزار 737 افراد کو جدید ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں تربیت دی ہے۔
ایک پریس ریلیز کے مطابق اسدعمر وزیر اعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت اسکلز فار آل (ہنر سب کے لیے) کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔