وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو بدنام کرنے کے لیے ڈیپ فیک ویڈیو بنائی گئی۔
سوشل میڈیا پر سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے وائرل ویڈیو کا فرانزک مکمل کر لیا ہے،
ایف آئی اے کے مطابق ویڈیو کا فریم ٹو فریم جائزہ لیا گیا، تحقیقات میں ثابت ہوا ویڈیو کو مختلف کلپس جوڑ کر بنایا گیا، ویڈیو میں نظر آنے والے چہروں کو فوٹو شاپ کیا گیا ہے، سینیٹر اعظم سواتی درخواست دیں تو کاروائی عمل میں لائی جائے گی، بادی النظر میں اعظم سواتی کو بدنام کرنے کیلئے ڈیپ فیک ویڈیو بنائی گئی۔
اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو، پارلیمانی لیڈرز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو سے متعلق چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے پارلیمانی لیڈرز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔
اپنے ایک بیان میں چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سینیٹراعظم سواتی کی ویڈیو سے متعلق انکشاف قابل مذمت اور افسوسناک ہے، ان کے انکشاف سے دلی رنج اور تکلیف پہنچی، سواتی ایک ایماندار اور قابل عزت شخصیت کے مالک ہیں،ان کو کوئٹہ بطور مہمان بہترین اور محفوظ ترین رہائش فراہم کی۔تمام سینیٹرز بلا تفریق قابل احترام اور خاندان کے مانند ہیں، سواتی میرے خاندان کے ممبر کی طرح ہیں، جو بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، بطورِ مسلمان و بلوچ اخلاقی اقدار سے بخوبی آگاہ ہوں، اعظم سواتی ایوان کے باعزت ممبر ہیں، ان کی تکالیف کا ادراک ہے، پی ٹی آئی سینیٹر خود اور اہلیہ تہجد گزار ہیں، ان کی اہلیہ ماں کا درجہ رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سینیٹراعظم سواتی میرے بڑے بھائی ہیں، ان کے ساتھ خاندانی تعلقات ہیں، سینیٹراعظم سواتی کی ازدوجی زندگی سے متعلق ویڈیو پر سینیٹ کی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، پارلیمانی لیڈرز پر مشتمل کمیٹی میں تمام جماعتوں کے رہنما شامل ہونگے، کمیٹی اعظم سواتی کی ویڈیو بنانے اور لیک کرنے کا جائزہ لیکر رپورٹ مرتب کرے گی، کمیٹی اپنی رپورٹ مرتب کرکہ ایوان میں پیش کرے گی۔
اعظم سواتی پریس کانفرنس:
اس سے قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میری اہلیہ کے ساتھ میری ذاتی ویڈیوز نامعلوم نمبر سے میری بیٹی کو بھیجی گئیں۔ بیٹی نے کہا کہ جب آپ کوئٹہ گئے تھے یہ اس کی ویڈیو ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ایک بیٹی جب اپنے باپ کو کہے یہ ویڈیو آپ کی اور ماں کی ہے تو سوچیں اس باپ پر کیا گزرے گی، صادق سنجرانی تم نے سپریم کورٹ کے جوڈیشل لاجز میں میرے قیام کا انتظام کیا تھا اور مجھ سے کہا تھا چونکہ سپریم کورٹ کا کوئی جج اس وقت کوئٹہ میں موجود نہیں تو آپ لاجز میں رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ درندے و کالی بھیڑیں جو اس کام پر مامور ہیں کہ اگر کسی شخص کی کوئی کرپشن یا غیر اخلاقی چیز نہیں مل رہی تو اس کی بیوی کے ساتھ ویڈیو نکال لو۔ میرا کیا قصور ہے جو ویڈیو سامنے لائی گئی، خاوند و بیوی کا تقدس پامال کیا گیا، سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کب انصاف ملے گا۔ خود کشی نہیں کرسکتا لیکن اس ملک میں رہ کر ظلم کا مقابلہ کروں گا۔