بلوچستان: پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لاپتہ، کور کمانڈر سمیت 6 افراد سوار

راولپنڈی: (آئی این این) بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کے لیے جانے والے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کا رابطہ منقطع ہو گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ایک ہیلی کاپٹر ، جو بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں پر تھا، کا ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6 افراد ہیلی کاپٹر میں سوار تھے جو بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے تھے۔ تلاش کا کام جاری ہے، مزید تفصیلات کیلئے انتظار کریں۔

شہباز شریف

دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔ پوری قوم اللہ تعالیٰ کے حضور سیلاب متاثرین کی مدد پر نکلنے والے وطن کے ان بیٹوں کی سلامتی، حفاظت اور بخیریت واپسی کے لئے دعا گو ہے۔


مریم نواز

اُدھر پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹویٹر پر لکھا کہ اللہ تعالیٰ تمام کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مکمل تعاون کی ہدایت
وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے اوتھل سے کراچی جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے لسبیلہ کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو تمام ذرائع اور وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔


ٹویٹر پر وزیراعلیٰ نے لکھا کہ انتظامیہ اور پولیس ریسکیو ٹیموں کو بھرپور معاونت فراہم کریں۔

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ مون سون بارشوں سے بلوچستان میں مزید 13 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اب تک 149 افراد جاں بحق اور 74 زخمی ہوئے ہیں، بارشوں سے 13 ہزار 975 مکانات کو نقصان پہنچا، 10 ہزار 429 مکانات کو بارشوں سے جزوی نقصان اور 3 ہزار 556 مکانات منہدم ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سیلابی صورتحال سے 16 پلوں اور 670 کلو میٹر شاہراہ کو نقصان پہنچا، بلوچستان میں 23 ہزار سے زائد مویشی بارشوں اور سیلاب سے ہلاک ہوئے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں ریلیف آپریشن جاری ہے، متاثرہ اضلاع پشین، چمن ، قلعہ عبداللہ اور جھل مگسی میں امدادی سامان پہنچایا گیا، 4 ہزار کلو گرام آٹا، ایک ہزار لیٹر کوکنگ آئل، 50 کاٹن منرل واٹر اور 30 کاٹن کھجور تقسیم کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لیے مختلف اضلاع کا دورہ کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں