لاہور: (آئی این این) لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلی پنجاب انتخاب کالعدم قرار دے دیا، عدالتی فیصلے کے بعد حمزہ شہباز وزیراعلی نہیں رہے۔ عدالت نے وزیراعلی پنجاب کا انتخاب دوبارہ کروانے کا حکم دیتے ہوئے عثمان بزدار کو وزیراعلی کے عہدے پر بحال کر دیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلی پنجاب کے الیکشن کے خلاف درخواستیں منظور کر لیں، لارجر بنچ نے گذشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ چار، ایک کے تناسب سے سنایا۔ جسٹس شاہد محمود سیٹھی نے فیصلے سے مشروط اختلاف کیا۔ جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بنچ میں جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اورجسٹس شاہد جمیل خان شامل تھے۔
عدالتی فیصلے میں وزیراعلی پنجاب کا الیکشن دوبارہ کروانے کا حکم دیا گیا ہے جس کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل شام 4 بجے بلانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ مذکورہ فیصلے کی بعد حمزہ شہباز وزیراعلی پنجاب نہیں رہے اور صوبائی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ہے۔ تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پریزائڈنگ آفیسر 25 ووٹ نکال کر دوبارہ گنتی کرے، اگر چیف منسٹر کے لیے مطلوبہ نمبر حاصل نہ ہو سکیں تو ری پول کروایا جائے۔
لارجر بنچ نے پی ٹی آئی کے علاوہ مسلم لیگ ق اور سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی اپیلوں پر سماعت کی۔ مذکورہ اپیلیں حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلیٰ انتخاب کے خلاف دائر کی گئی تھیں۔