اسپیکر پرویز الہٰی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا، صوبائی وزیر اویس لغاری ایوان میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گے، نجاب بجٹ اجلاس سیشن میں مہمانوں کو اسمبلی ہال میں نہیں بلا سکیں گے۔
پنجاب بجٹ کا حجم 3ہزار 200ارب روپے سے زائد کا ہوگا، پنجاب ترقیاتی بجٹ کا حجم 685ارب روپے رکھا گیا ہے، نان ڈویلپمنٹ اور جاری اخراجات کی مد میں ایک ہزار700 ارب مختص کرنے کی تجویز کیے گئے ہیں، پنجاب محصولات کے لیے 400 ارب سے زائد کے فنڈز مختص کرنے کی سفارش بھی بجٹ میں شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت وفاق سے واجب الادا رقم کی مد میں 120 ارب روپے کی رقم لے گی، پنجاب سرکاری ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ وفاق کے مطابق ہی ہو گا، پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، پنجاب بجٹ میں کم وسیلہ افراد کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں خصوصی رعایت دی جائے گی، بجٹ میں صوبائی محصولات میں دی گئی رعایت برقرار رکھی جائے گی، بجٹ میں آٹا سہولت پیکج آئندہ مالی سال میں بھی جاری رکھا جائے گا۔
پنجاب کے بجٹ میں خصوصی پروگراموں کیلئے 101ارب کےفنڈزمختص ہوں گے، شعبہ پیداوار میں 17 اور سروس سیکٹر میں 9 فیصد کٹوتی ہو گی، بجٹ میں سوشل سیکٹر کیلئے بجٹ میں 33 فیصد اضافہ کیا جائے گا،سوشل سیکٹرکے لیے 272 ارب روپے رکھے جارہے ہیں، پنجاب بجٹ میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں 11فیصداضافہ کیا جائے گا۔