بجٹ میں 440 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد: سگریٹس پر ایف ای ڈی عائد کرنیکی تجویز

اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر وفاقی بجٹ میں 440 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں جب کہ مقامی طور پر تیار سگریٹس پر ایف ای ڈی عائد کرنے کی تجویز ہے جس سے 10 ارب روپے سالانہ کا ریونیو حاصل ہو گا۔

نجی نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ
ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس چھوٹ ہوگی جب کہ 6 سے 12 لاکھ روپے تک انکم والوں پر 100 روپے کا ٹیکس پروسیسنگ فیس ہے، غیر ضروری ود ہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کیا گیا ہے اور آڈٹ4 سال میں ایک دفعہ ہوگا۔

چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے کہا کہ بہبود سرٹیفکیٹ پر ٹیکس کی شرح 10 سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز ہے، آئی ٹی برآمدات پر ٹیکس 1 سے کم کر کے 0.25 فیصد کرنے کی تجویز ہے، اوپن پلاٹس جس میں سرمایہ کاری ہوئی، ایف بی آر ویلیو کے مطابق ایک فیصد ہے، ایک پلاٹ پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ غیر استعمال شدہ رہائشی، کمرشل، انڈسٹریل پلاٹ اور فارم ہاؤسز پر ٹیکس ہوگا، کیپٹل گین ٹیکس کی مدت میں توسیع کی گئی ہے، کیپٹل گین ٹیکس کی مدت میں چار سال سے 6 سال کی توسیع ہوئی ہے، پہلے سال کیپیٹل گین ٹیکس 15 اور دوسرے سال 12.5 فیصد ٹیکس ہوگا، نان فائلر پر پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ٹیکس کو 2 فیصد سے پانچ فیصد کیا گیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسمٹز ڈیوٹی کی مد میں 34 ارب اور سیلز ٹیکس 90 ارب کے نئے ٹیکس اقدامات کی تجویز ہے، انکم ٹیکس میں 316 ارب کے نئے ٹیکس اقدامات کئے گئے ہیں، عوام کو 85 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف فراہم کرنے کی تجویز ہے، کسمٹز کی مد میں 6 ارب، سیلز ٹیکس 30 ارب کا ریلیف دینے کی تجویز ہے، انکم ٹیکس کی مد میں 49 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف فراہم کرنے کی تجویز ہے۔

نجی نیوز کے مطابق چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے وفاقی بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر 85 ارب کے ریلیف سے ٹیکس اقدامات کا حجم 355 ارب تجویز کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں