اقوام متحدہ کا غذائی سلامتی سے متعلق اجلاس آئندہ ہفتے شروع ہوگا، اجلاس میں پاکستان کو بھی مدعو کیا گیا ہے، لیکن یہ بات اب تک واضح نہیں ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری براہِ راست اجلاس میں شرکت کریں گے یا ورچوئلی اس کا حصہ بنیں گے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سفارتی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ’ان کے پاس دونوں آپشنز موجود ہیں کہ وہ نیویارک جائیں یا اسلام آباد سے ورچوئلی خطاب کریں‘۔
اسلام آباد دفتر خارجہ میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ وزیر خارجہ ایک یا دو روز میں اجلاس میں شرکت کے طریقہ کار کے حوالے سے فیصلہ کرلیں گے، فی الحال بلاول بھٹو زرداری اور ان کے معاونین معاملے پر مشاورت کر رہے ہیں۔
اس وقت اسلام آباد میں وزیر خارجہ کے متوقع امریکی دورے سے متعلق قیاس آرائیاں جاری ہیں، مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت حکومت کے سینئر رکن نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ بلاول بھٹو زرداری کے بذاتِ خود اجلاس میں شرکت کے امکانات زیادہ ہیں‘۔
تاہم سینئر سفارتی ذرائع کی سوچ برعکس ہے، انہوں نے کہا کہ دورہ یقینی بنانے کے اقدامات جاری ہیں لیکن اس دورے کے امکانات کافی کم ہیں، وجوہات دریافت کرنے پر انہوں نے بتایا کہ اس وقت ایک زیر غور مسئلہ ملک کاموجودہ سیاسی ماحول بھی ہے۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا اور انہیں 18 مئی کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے فوڈ سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں مدعو کیا تھا۔
نیو یارک اور واشنگٹن میں موجود پاکستانی سفرا نے اشارہ دیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نیویارک اجلاس شرکت کریں گے کیونکہ ایسا کرنے دو رہنماؤں کو براہِ راست گفتگو کوموقع ملے گا۔
انہوں نے بلاول بھٹو کے دورہ واشنگٹن پر امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن سے علیحدہ ملاقات کا اشارہ بھی دیا۔
ایک سفیر کا کہنا تھا کہ ’نیو یارک اجلاس میں ان کی براہِ راست موجود مختلف پیغام دے گی یہ عمل دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی گفتگوکے مواقع بھی فراہم کرے گا‘۔