اداروں کی توہین کے الزامات کا جواب کل جہلم جلسے میں دوں گا، عمران خان

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اداروں کی توہین کے الزامات کا جواب کل جہلم جلسے میں دوں گا، نواز شریف، مریم نواز فوج پر حملے کرتے ہیں اور ہم پر الزام لگائے جارہے ہیں۔

اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک پر کرپٹ ٹولہ مسلط ہے، یہ چور ملک کو لوٹنے آتے ہیں اور لندن کے مہنگے ترین علاقے میں اربوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مسلط حکمران اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہیں، یہ غدار ملک کو لوٹنے کے لیے آتے ہیں، کرپٹ، چور، غدار ہمارے اوپر بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ عمران خان نے فوج کی توہین کردی ہے، میر جعفر اور میر صادق سے متعلق میں نے کوئی نئی بات نہیں کی، شہباز شریف اور اس کا بھائی اصل میں میر جعفر اور میر صادق ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف کا بڑا بھائی باہر بیٹھ کر فوج کے خلاف بات کرتا ہے، بزدل جب تک ملک میں تھا تو چوں چوں کرتا تھا، باہر جاکر فوج کو برا بھلا کہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیٹی مریم نواز بھی فوج پر حملہ کرتی ہے مگر کیونکہ وہ خاتون ہے اس لیے اس کو کچھ نہیں کہا جاتا اور یہ ہمیں کہتے ہیں کہ فوج کے خلاف بات کرتے ہیں۔

‘اسلام آباد آکر کیا کرنا ہے، بعد میں بتاؤں گا’
انہوں نے کہا کہ یہ سب مجرم ہیں، قاتل کو وزیر داخلہ بنادیا ہے، آج سارے کرمنلز اقتدار میں آکر بیٹھ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران کہیں بھی عوامی مقامات پر جائیں، لوگ ان کے خلاف غدار اور چور کے نعرے لگائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو شرم آنی چاہیے کہ مسجد نبویﷺ کے واقعے کے خلاف میرے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسجد نبوی ﷺ کے واقعہ کا ہمیں تو علم بھی نہیں تھا، ہم تو یہاں شب دعا میں مصروف تھے، ویسے بھی شہر آفریدی سمیت ہمارے تمام لوگوں کے لیے یہ وقت نہیں تھا عمرے پر جانے کا، نادان گرگیا سجدے میں جب وقت قیام آیا، یہ وقت ہے یہاں کھڑے ہونے کا، مجھے بھی شوق تھا عمرے پر جانے کا مگر اس وقت ہمیں ملک میں رہنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت اہم وقت ہے، ہم ملک کی تقدیر بدلنے نکلے ہیں، لوگوں کے اندر اس وقت بیداری ہے، لوگ آپ کے پیچھے چلنا چاہتے ہیں، آپ کو ان کو لیڈ کرنا ہے، مکہ، مدینہ میں جس نے شہریار آفریدی کو دیکھا، لوگ خود ان کی طرف لپکے۔

انہوں نے کہا کہ 20 مئی کے بعد اسلام آباد آنے کی کال دوں گا، اسلام آباد آکر کیا کرنا ہے وہ میں آنے کے بعد بتاؤں گا، لوگ تیار بیٹھے ہیں، جو لوگ اسلام آباد نہیں آسکتے، وہ اپنے علاقوں میں نکلیں، میں سیاست نہیں، جہاد کر رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک صرف چیز چاہتے ہیں، ہم صرف الیکشن چاہتے ہیں۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے منصوبہ بنایا ہوا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنا ہے، یہ جو بھی پلان کریں گے اپنا نقصان کریں گے۔

‘سندھ ہاؤس میں منڈی لگی، کوئی ازخود نوٹس نہیں لیا گیا’
ان کا کہنا تھا کہ ایک تو ہماری حکومت گرائی گئی، دوسرا چوروں، لٹیروں کو ہمارے اوپر مسلط کیا گیا، اگر ایماندار لوگوں کو لایا جاتا تو شاید ہم تسلیم کر بھی لیتے مگر ان چوروں کی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ انڈر سیکریٹری لیول کا بندہ ہمیں دھمکی دیتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عوام کے دلوں کو یہ بات لگی ہے کہ وہاں اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں منڈی لگی ہوئی تھی، ضمیروں کی خرید و فروخت جاری تھی مگر کوئی ازخود نوٹس نہیں لیا گیا، کسی کو کوئی فکر نہیں ہے کہ ملک کی جمہوریت تباہ کی جارہی ہے، اخلاقیات تباہ کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ باقی معاملات پر تو بڑی جلدی جلدی ایکشن لیے جاتے ہیں لیکن اس انتہائی اہم معاملے پر اب تک کوئی ایکشن نہیں ہے، دیکھتے ہیں کل کیس لگتا ہے تو کیا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی تقریر کا جواب کل جہلم کے جلسے میں دوں گا۔

‘نوجوان نسل پاکستان تحریک انصاف کی رکن بنے’
فوٹو:ڈان نیوز
اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملک بھر میں تحریک انصاف کی رکنیت سازی مہم کے حوالے سے ایپ کا آغاز کیا۔

اسلام آباد میں پارٹی کی رابطہ ایپ کی تعارفی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہاں موروثی سیاست چل رہی ہے، باپ وزیر اعظم اور بیٹا وزیر اعلیٰ بن گیا اور رشتہ داروں کو دیگر عہدوں پر بٹھا دیں جیسے کہ ان کے خاندان کے سوا کسی اور شخص میں کوئی صلاحیت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ نوجوان نسل پاکستان تحریک انصاف کی رکن بنے۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف وہ پارٹی بنے جس میں میرٹ ہو، میں پی ٹی آئی کو ایسی پارٹی بنانا چاہتا ہوں جو ہمارے جانے کے بعد بھی بطور ایک ادارہ چلتی رہے۔

ان کا کہنا تھا ایسی پارٹی بنانے کے لیے سب سے اہم چیز میرٹ ہے، دنیا میں جس ملک نے بھی ترقی کی ہے اس نے میرٹ کی بنیاد پر ترقی کی ہے، میرٹ کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا میں جمہوریت کی ترقی اور بادشاہت کے زوال کی وجہ یہ ہی میرٹ کا نظام ہے کیونکہ جتنی زیادہ میرٹ ہو اتنی ہی زیادہ جمہوریت ہوتی ہے جبکہ بادشاہت میرٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ رشتے داریوں کی بنیاد پر ہوتی ہے اس لیے وہ دنیا میں پیچھے ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین بھی اپنے میرٹ کی وجہ سے آگے بڑھا ہے کیونکہ ان کے پاس دنیا کا بہترین نظام موجود ہے جو میرٹ پر لوگوں کو اوپر لے کر آتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری ٹیم نے بڑی محنت سے ایپ بنائی ہے، جب ایپ لانچ کریں گے تو ایک دم لوڈ پڑے گا مسئلے بھی آئیں گے، پہلے نمبر پر رکنیت سازی پھر تحریک انصاف کو ادارہ بنانے کی کوشش کریں گے۔

‘مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب قوم نیوٹرل ہوجاتی ہے’
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 2018 میں بھی مشکل تھا، 800 ٹکٹس دیے تھے، ہم نے کئی جگہ غلط ٹکٹ دے کر اپنا نقصان کرایا، لیکن اب ہم ماڈرن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ہر قسم کا ڈیٹا آجائے گا، الیکشن کمیشن، امیدوار کی تصدیق کا بھی ڈیٹا آجائے گا، جب ہم انتخابی ٹکٹس دیں گے تو اس سلسلے میں بھی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ زندہ قوم وہی ہوتی ہے جو خوددار ہوتی ہے، جو سیاسی طور پر باشعور ہوتی ہے، سب سے بڑا مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب قوم نیوٹرل ہوجاتی ہے، کیونکہ قوم جب نیوٹرل ہوجاتی ہے تو وہ تیتر ہوتی ہے نہ بٹیر، جذبہ ختم ہوجاتا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب قوم سیاسی طور پر باشعور ہوجاتی ہے تو وہ اپنے جمہوری حقوق کے لیے کھڑی ہوتی ہے، انصاف اور اپنے مسائل کے لیے کھڑی ہوتی ہے، اپنی خودداری کے لیے اور امپورٹڈ حکموت نامنظور کے لیے کھڑی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج خودداری کی وجہ سے قوم جاگ اٹھی ہے، پوری دنیا میں تحریک انصاف کو پذیرائی مل رہی ہے، یہ بہت اچھا وقت ہے اور یہ ملک کے لیے خوش آئندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رابطہ ایپ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی ہے، اوورسیز پاکستانی ہمیشہ سے پاکستان کا اثاثہ ہیں لیکن موجودہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اوورسیز کسی طرح ووٹ نہ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے جانی والی ترسیلات زر کے ذریعے ملک چل رہا ہے مگر انہیں ووٹ ڈالنے کےحق سے محروم رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں