وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا (کے پی) میں عوام فلاح کے کام کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تب ترقی کرے گا جب پنجاب کے ساتھ کے پی، بلوچستان اور سندھ ترقی کرے گا اگر اکیلا پنجاب ترقی کرتا ہے تو یہ پاکستان کی ترقی نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خادم پاکستان کا عہدہ سنبھالے ہوئے مجھے تین ہفتے ہوگئے ہیں اور پورے پاکستان کا دورہ کیا اور خیبرپختونخوا میں شانگلہ آنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کا خوب صورت صوبہ ہے اور یہاں کے لوگ بہادر ہیں، پاکستان کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، پاکستان کا جھنڈا ہر وقت تھاما اور اونچائیوں پر لے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صوبہ عظیم قربانیوں سے بھری پڑی ہوئی ہے، دل کی اتھاہ گہرائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ کے پی کے چپے چپے میں موجود عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں یہ کہنے آیا ہوں جب تک میں خادم پاکستان ہوں کبھی آپ سے جھوٹ نہیں بولوں گا، جھوٹے وعدے نہیں کروں گا غلطی ہوگی تو آپ کو گواہ بنا کر معافی مانگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک میری جان میں جان ہے، میں دن رات ان تھک کام کروں گا اور میں سب سے پہلے پاکستانی پھر کچھ اور ہوں اور وعدہ کرتا ہوں کے پی کو پاکستان کا عظیم صوبہ بنا کر دم لوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں پچھلے 8 برس پاکستان تحریک انصاف کی حکومت رہی، مجھے بتائیں انہوں نے کتنے ہسپتال بنائے اور مفت علاج فراہم کی، جس صوبے میں خادم اعلیٰ تھا وہاں مفت علاج ہوتا تھا اور وہاں آج 4 سال بعد دوبارہ شروع کروایا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ امیر اور غریب کی پہچان کے بغیر علاج نہیں ہوا تو غریب سسک سسک کر مرجاتا جبکہ امیر شمالی امریکا، فرانس اور یورپ میں علاج کرواتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان 4 برسوں میں مہنگائی عروج پر چلی گئی، انہوں نے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لیے، 4 برسوں میں 24 ہزار ارب قرضہ لیا کہیں کوئی ایک نئی اینٹ نہیں لگی، نواز شریف کے منصوبوں کے اوپر تختیاں لگتی رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور کی بی آر ٹی بس چلتی رہی جلتی رہی، کئی سال تک منصوبہ جاری رہا اور اربوں روپے کی کرپشن ہوئی لیکن عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لیے جان لڑا دوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آٹا اور چینی غریب کی دسترس سے باہر ہوگئی، غریب پر زندگی تنگ ہوگئی، رمضان بازاروں اور یوٹیلٹی اسٹورز میں چینی اور آٹا سستا کرایا اور خیبرپختونخوا کے زعما کو بھی بتایا لیکن اس پر کتنا عمل ہوا عوام بہتر جانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اپنے پیسوں سے آٹا سستا کرے گا اور وہاں کا وزیراعلیٰ اس کااعلان کرے گا اور خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سے کہوں گا وہ بھی آٹا سستا کرے، اگر وہ ایسا کرے گا تو میں ان کا شکریہ ادا کروں گا ورنہ میں پیسے دوں گا اور آپ کو سستا آٹا ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تب ترقی کرے گا جب پنجاب کے ساتھ کے پی، بلوچستان اور سندھ ترقی کرے گا اگر اکیلا پنجاب ترقی کرتا ہے تو یہ پاکستان کی ترقی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختوںخوا سے اپیل کرتا ہوں کہ ہسپتال میں غریبوں کے لیے علاج مفت کریں اگر نہیں تو میں ان سے بات کروں گا کہ خیبرپختونخوا کے غریب مریضوں کے علاج کے لیے شہباز شریف حاضر ہوگا اور ہم یہ کرکے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعلیٰ کے پی نے صوبے میں آٹا سستا نہیں کیا تو مجھے خیبر پختونخوا کے ہر دکان میں آٹا سستا فراہم کرنے کا طریقہ آتا ہے، اس قوم کی جو چیز ہے وہ آپ کی ہے، سندھ، بلوچستان کی ہے اس کو بیچوں گا مگر کے پی کو سستا آٹا فراہم کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چار سال میں قرضے لے کر اس مل کا پٹہ بیٹھ چکا ہے، معیشت تباہ ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کی عظیم تحریک کی بدولت اللہ نے انعام کے طور پر پاکستان عطا کیا کہ ہر ایک کے ساتھ انصاف ہو، کسی کے ساتھ ظلم نہ ہو، تعلیم کے مواقع سب کو مہیا ہو، علاج غریب اور امیر سب کے لیے مفت ہو، تعلیم ہر ایک کا حق ہے، محنت کے بل بوتے پر معاشرے مین آگے بڑھنا سب کا حق ہے مگر پاکستان 75 سال بعد آج بھی اپنی منزل ڈھونڈ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف غداری اور وفاداری کے سرٹیفیکیٹ بانٹے جا رہے ہیں، 4 سال جو بدترین حکومت، کرپشن، انتہائی نااہلی اور نالائقی تھی جس کی وجہ تیل اور گیس نہیں آسکی، بدترین لوڈ شیڈنگ تھی حالانکہ نواز شریف کے دور میں وافر مقدار میں بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ لگے تھے لیکن شومئی قسمت تیل اور گیس وقت پر نہیں منگوایا اور ملک کی معیشت بیٹھ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری مخلوط حکومت ہے، ہم دن رات کوشش کریں گے اور جان لڑا کر پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنا کر چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا کی جو قیمت کل اور پرسوں پنجاب میں ہوگی وہ خیبرپختونخوا میں ہوگی اور وزیراعلیٰ کے پی سے درخواست ہوگی وہی قیمت رکھیں اگر نہیں ہوا تو میں اپنے کپڑے بیچوں گا اور آپ کو آٹا مہیا کروں گا۔
خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔