ہارورڈ یونیورسٹی اور ایموری یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انسانی دل کے خلیات کی مدد سے خودکار مچھلی تیار کی ہے، ماہرین کے مطابق مچھلی کو پلاسٹک،کاغذ، جیلاٹین اور انسانی دل کے پٹھوں کے خلیات سے تیار کیا گیا ہے۔
دل سے تیار کردہ اس مچھلی کا تیرنے کا انداز بھی دل کی دھڑکن جیسا ہے، جس کی ویڈیو بھی شئیر کی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انقلابی تخلیق سے سے دل کی بیماریوں کے علاج میں بھی مدد ملے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تخلیق کے بعد انہیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ کتنے دن رہ پائی گی، لیکن روبوٹک مچھلی 100 دن تک تیرتی رہیاس کے اگلے مرحلے میں ماہرین ان خلیات اور ٹشوز کو زیادہ لمبے عرصے تک زندہ رکھنے کی کوشش کریں گے۔
This artificial fish is powered by human heart cells.https://t.co/aioJKFDZft pic.twitter.com/6c5nIbA1sn
— Harvard SEAS (@hseas) February 11, 2022
ریرسرچ کے مطابق اس تجربے میں جن خلیات کا استعمال کیا گیا وہ ورزش کے ساتھ زیادہ مضبوط ہوتے ہیں جس اے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ انہیں ہارٹ فیلیئر کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے انسانی بیماریوں کا علاج تلاش کر رہے ہیں، وہ تھری ڈی مچھلی پر بھی کام کریں گے اور اس سے انسانی اعضا کر مزید سمجھنے کی کوشش کریں گے۔