نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) نے کوئٹہ میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان حکومت کو ہدایت کی کہ صوبے میں آٹے کی قیمت میں استحکام پیدا کرنے کےلیے اقدامات اٹھائے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیر صدارت میں بلوچستان حکومت کو احکامات دیے گئے کہ قیمت مستحکم کرنے کے لیے گندم کا ذخیرہ کریں اور اسے روزانہ آٹے کی ملز کو بھیجیں۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ملک کے دیگر حصوں میں آٹے کی قیمت مستحکم ہے کیونکہ یہاں مناسب ذخیرہ موجود ہے۔
سرکاری اعلان کے مطابق این پی ایم سی کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ ہفتےچینی کی قیمت میں کچھ اضافہ دیکھا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ چینی کا ذخیرہ بڑھانے کی حکمت عملی کو تیز کیا جائے، اجلاس کے دوران این پی ایم سی دالوں کی قیمتوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ دال مونگ کی قیمت مستحکم ہے جبکہ دیگر دالوں کی قیمت میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خزانہ نے صوبوں کو ہدایت دی کہ زخیرہ اندوزی اور سپلائی میں پیش آنے والی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے دالوں کی قیمتیں کنٹرول کی جائیں۔
وزارت صنعت و پیداوار کے سیکریٹری نے صوبائی حکام کے تعاون سے مارکیٹ میں خوردنی تیل کی منصفانہ قیمت یقینی بنانے سے متعلق اجلاس کو آگاہی فراہم کی۔
شوکت ترین نے وزارت کو ہدایت کی کہ خوردنی تیل کی مختلف برانڈز کی طلب اور رسد کے پیٹرن پر کام کرتے ہوئے بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کے لیے اصلاحی اقدامات اٹھائیں۔
اجلاس کو پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں اجناس کی قیمتوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، اس دوران غور کیا گیا کہ پاکستان میں روز مرہ استعمال ہونے والی بنیادی اشیا کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے کم ہیں۔
اس سلسلے میں این پی ایم سی کو ملک بھر میں سستا اور سہولت بازار میں کم قیمت میں اشیا ضروریہ کی فراہمی کے حوالے بھی بریفنگ دی گئی۔
فنانس ڈویژن کے اقتصادی مشیر نے اجلاس کو ہفتہ وار ایس پی آئی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے رواں ہفتے ایس پی آئی میں 1.35 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران 23 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی، تاہم 6 اشیا کی قیمتوں میں کمی سے ایس پی آئی میں 0.17 فیصد کمی دیکھی گئی۔