چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بلوچستان کے ضلع نوشکی پہنچ گئے، فوجی جوانوں کے ساتھ دن گزاریں گے۔
یاد رہے گزشتہ ہفتے نوشکی میں دہشتگردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس میں مسلح افواج کے افسر سمیت 4 اہلکار شہید ہوتے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف اپنا پورا دن فوجی جوانوں کے ساتھ گزاریں گے، جنہوں نے 2 فروری کے حملے میں بھرپور شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئےدہشت گردوں کو شکست دی تھی۔
اس دوران انہیں علاقے کے سیکیورٹی حالات اور دہشتگردانہ سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے تیاری کے حوالے سے مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم عمران خان بھی ضلع نوشکی کا دورہ کریں گے۔
بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بعدازاں چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کو ایک تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، جبکہ وہ قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کیا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ بلوچستان کے سبب وفاقی کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس منسوخ کردیا گیا ہے۔
آج کابینہ کا اجلاس منسوخ کردیاگیا ہے، وزیراعظم اور آرمی چیف آج کا دن بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کے ساتھ گزاریں گے،جوان جن کے عزم پہاڑوں سے بلند اور جذبوں میں سمندروں سے زیادہ وسعت ہے ہمارا فخر بھی ہیں اور ہمارا مان بھی، پاکستان کے یہ بیٹے مادر وطن کیلئےسربکف ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) February 8, 2022
نوشکی، پنجگور حملے
2 فروری کو دہشت گردوں کی جانب سے نوشکی اور پنجگور میں واقع سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دو علیحدہ علیحدہ حملے کیے گئے تھے۔
تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا تھا جس میں 20 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے دہشتگردوں کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، نتیجے میں فورسز نے کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے دوران ایک افسر زخمی بھی ہوا تھا۔
اگلے روز ہی بلوچستان میں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔
مذکورہ حملوں کے بعد آپریشن میں 20دہشت گرد ہوئے، مسلح افواج کے میڈیا وینگ نے بتایا کے آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔