امریکا کی مرکزی ہیلتھ ایجنسی نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں برقرار رکھا ہے جہاں کووِڈ 19 وبا کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے امکانات کم ہیں۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے وبائی مرض کے بارے میں اپنی تازہ ترین رپورٹ میں پاکستان کو لیول وَن میں رکھا ہے جہاں کورونا سے متاثر ہونے کے خدشات سب سے کم ہیں۔
ہیلتھ ایجنسی نے بھارت کو لیول تھری میں رکھا ہے، اس کیٹیگری میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے خدشات بہت زیادہ ہیں، اسی طرح ایک اور جنوبی ایشیائی ملک بنگلہ دیش کو وائرس کے درمیانے درجے کے خطرے کے ساتھ لیول ٹو میں رکھا گیا ہے۔
چین، برازیل، انگوئیلا، کوسوو، میکسیکو اور درجن دیگر ممالک لیول فور میں موجود ہیں جہاں انفیکشن کے خدشات بہت زیادہ ہیں۔
اب تک وبائی مرض سے دنیا بھر میں 50 لاکھ 74 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے گزشتہ دو سالوں کے دوران 9 لاکھ ایک ہزار اموات کے ساتھ امریکا دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔
سی ڈی سی کی ہدایت میں ان امریکیوں کے لیے اہم معلومات بھی شامل ہیں جو وبائی امراض کے باوجود پاکستان کا سفر کرنا چاہتے ہیں، سی ڈی سی نے امریکیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پاکستان کا سفر کرنے سے پہلے یقینی بنائیں کہ انہیں ویکسین لگائی گئی ہے اور آپ کی ویکسین کووڈ 19ویکسینز کے ساتھ اپ ڈیٹ ہے۔
سی ڈی سی کا اپنی ہدایات میں مزید کہنا ہے کہ اگرچہ آپ اپنی کووڈ 19 ویکسینز کے ساتھ اپ ڈیٹ ہیں، تب بھی آپ کو اس سے متاثر ہونے اور پھیلانے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، 2 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر شخص کو بند عوامی مقامات پر ٹھیک طریقے سے فٹ ماسک پہننا چاہیے۔
سی ڈی سی نے دوسرے ممالک کا دورہ کرنے والے افراد کو مقامی حکام کی طرف سے جاری کردہ تمام سفارشات اور ضروریات پر عمل کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان، امریکا کی جانب سے کووڈ 19 ویکسین حاصل کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔
گزشتہ ہفتے کے آخر میں پہنچنے والی 40 لاکھ 70 ہزار فائزر ویکسینز کے ساتھ امریکا اب تک پاکستان کو ویکسین کی 4 کروڑ 70 لاکھ خوراکیں بھیج چکا ہے۔
چین، پاکستان کو ویکسین عطیہ کرنے والا ایک اور بڑا ملک ہے۔
پاکستان اب تک 18 کروڑ سے زائد افراد کو ویکسین لگا چکا ہے۔
دنیا بھر میں صحت کے حکام کووڈ 19 کے نئے ویرینٹ ‘اومیکرون’ کے پھیلاؤ کے تناظر میں لوگوں سے ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں۔