حکومت کو توقع ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا آج (جمعرات) سے شروع ہونے والا 4 روزہ دورہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں نئی روح پھونکے گا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے سلسلہ وار اجلاسوں کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’21 مختلف اسے شعبہ جات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے بارے میں وزیر اعظم چینی رہنماؤں سے گفتگو کریں گے‘۔
وزیر اعظم کے دورہ چین کے دوران زیر بحث آنے والے شعبہ جات میں سی پیک کے تحت اقتصادی زون کی تعمیر ، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، اور بڑی پیمانے پر چینی صنعتوں کی پاکستان میں نقل مکانی شامل ہوگی۔
ایک بیان میں وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے وزیر اعظم چینی صدر شی جی پنگ اور چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’دونوں ممالک کے سربراہان دو طرفہ تعلقات پر نظر ثانی کریں گے، جس میں سی پیک سمیت تجارت اور اقتصادی تعاون پر خصوصی توجہ دی جائے گی‘۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم چینی قیادت کی دعوت پر چین کا دورہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ کئی روز سے یہ تاثر عام ہے کہ 3 سال قبل پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے اقتدار میں آنے کے بعد سی پیک پر کام سست روی کا شکار ہے۔
تاہم، حکومت کی جانب سے توقع کی جارہی ہے کہ وزیر اعظم کے دورے سے زیر تعمیر منصوبوں یا سی پیک کے تحت شروع کیے گئے دیگر منصوبوں کی تعمیر و ترقی میں تیزی دیکھی جائے گی۔
وزیر اعظم عمران خان بارہاں کہہ چکے ہیں کہ حکومت نے سی پیک کی توجہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے سے بدل کر صنعتوں، توانائی اور زراعت پر مبذول کردی ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور نے ڈان کو بتایا کہ اس وقت وہ بھر پور تیار ہیں اور اس حوالے سے چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے فراہم کی جانے والی ممکنہ سہولیات کا بہترین تقابلی تجزیہ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی جانب سے جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں 10 مختلف شعبہ جات کے حوالے سے بات کی گئی۔
تاہم وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ چین کے بااثر صنعت کاروں سے ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا، انہوں نے اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم بیجنگ کے دورے کے دوران معروف کاروباری شخصیات، چینی تھینک ٹینک کی سربراہی کرنے والے نمائندگان، اکیڈمی اور میڈیا نمائندگان سے ملاقاتیں کریں گے۔
دریں اثنا، اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران وزیر اعظم نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرے گا۔