سابق گورنر پنجاب عمر سرفرازچیمہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت بڑے پیمانے پر غداری کے مقدمے کے اندراج کے لیے عدالت کا رخ کریں گے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمر چیمہ کا مزید کہنا تھا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا پی ٹی آئی کا ماننا ہے کہ الیکشن کمیشن کا حلقہ بندیوں میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت وزیر اعظم کے خلاف عدالت مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اور ان کے صاحبزادے پنجاب میں مسلسل قانون کی خلاف وزری کرتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔
عمر چیمہ نے کہا کہ ’ میں آئین کی خلاف وزری کا مقدمہ عدالت میں لے کر جاؤں گا‘۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آرٹیکل 6 کے مطابق کوئی بھی شخص جو طاقت کے استعمال یا طاقت کے اظہار یا کسی اور ذریعے سے آئین کو منسوخ کرتا ہے یا توڑتا ہے یا معطل کرتا ہے یا التوا میں رکھتا ہے، یا اسے منسوخ کرنے یا توڑنے یا معطل کرنے یا ملتوی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا سازش کرتا ہے یا دیگر غیر آئینی ذریعے سے سنگین غداری کا مرتکب ہوتا ہے تو پارلیمنٹ قانون کے ذریعے سنگین غداری کے مرتکب پائے جانے والے افراد کی سزا کا انتظام کرے گی۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے متعلق کوئی بھی اقدام غیر قانونی ہوگا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کے تمام اراکین کو گھر بھیج دینا چاہیے‘۔
انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 4 غیر ملکی دورے مکمل کر لیے ہیں لیکن ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر اب تک تنزلی کا شکار ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ آئندہ 72 گھنٹے معیشت کے لیے بہت اہم ہیں۔
اسی طرح سابق وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ تمام معاشی اشارے مسلسل منفی رجحان ظاہر کر رہے ہیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کے خلاف کارروائی اور ان کے خلاف مقدمات کے اندراج کی مذمت کی ہے۔