وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں کھیلوں کے میدان سے متعلق اسکیم پیش کرنے جارہے ہیں جس سے چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
چینی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ وقت کے ساتھ دونوں ممالک میں تعلقات مضبوط ہورہے ہیں، چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، اور ہم پڑوسی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب قراقرم ہائی وے تعمیر کیا گیا تو میں اسکول میں تھا وقت کے ساتھ ساتھ تو یہ تعلقات گہرے ہوئے ہیں، اور مضبوط ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا اولمپکس دیکھوں گا، چین کے لوگ کرکٹ نہیں کھیلتے، بطور کھلاڑی چین میں اولمپکس دیکھنا میرے لیے بہت دلچسپ ہوگا۔
عالمی وبا کے حالات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے باعث تمام شعبوں کے ساتھ کھیل بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے کئی علاقے ایسے ہیں کو اسکیم کے لیے بہترین مقامات ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ہم گلگت بلتستان میں اسکیم پر توجہ دیں، جیساکہ کہ چین میں سرمائی کھیلوں کو زیادہ توجہ دی جاتی ہے، تو اس سے چین سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔
جمہوری منصوبہ بندی سے متعلق چینی صحافی کے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ساری دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ چین نے 35 سے 40 سال میں اپنے ملک کو غربت سے نکالا ہے، یہ انسانی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا اور یہ ہی اقدام چین کے حوالے سے ساری دنیا کو متاثر کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا اہم مقصد لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے، جب میں چین گیا تو میں نے غربت ختم کرنے کا طریقہ کار جاننے کی ہی کوشش کی اور یہ ہی وجہ ہے کہ ہم پاکستان میں چین کا ترقیاتی ماڈل تقلید کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ اس کے ذریعے چین نے ترقی میں وسیع حصہ شامل کیا ہے۔