چیف جسٹس سے چیئرمین نیب کی تعیناتی پرمشاورت کیلئے دائر درخواست مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کیلئے دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیےکہ چیئرمین نیب کی تعیناتی پارلیمنٹ کا اختیار ہے عدالتوں کا نہیں ۔عدالت کس طرح سے ڈکٹیٹ کر سکتی ہے؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اس فیصلے میں سپریم کورٹ کی صرف آبزرویشن تھی۔ سپریم کورٹ کے جس فیصلے کا آپ نے حوالہ دیا اس کے بعد کافی فیصلے آچکے۔

عدالت نے چیئرمین نیب کی تعیناتی کیلئے چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

واضح رہے کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی پر چیف جسٹس سے مشاورت کی درخواست شہری کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیاتھا کہ سپریم کورٹ نے سیکشن 6 میں ترمیم کرکے چیف جسٹس کی مشاورت کا کہاتھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20 سال گزرنے کے باوجود عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ نیب آرڈیننس میں چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق شق میں ترمیم نہ کی جا سکی۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ وزارت قانون کو چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقہ کار میں ترمیم کی ہدایت کی جائے اور چیف جسٹس پاکستان کی مشاورت کے بغیر نئے چیئرمین نیب کی تعیناتی سے روکا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں