پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 27 جنوری سے 27 فروری تک جاری رہنے والی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2022 کی پلیئنگ کنڈیشنز کا اعلان کردیا۔
لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے لیے پلیئنگ کنڈیشنز میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں۔
ایسے وقت میں جب پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خطرات منڈلا رہے ہیں اور ملک میں ’اومیکرون‘ ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے پاکستان میں کھیل کے میدان ایک بار پھر سجنے کو تیار ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ایونٹ کو کامیاب بنانے اور کھیل کو کورونا وائرس کے وار سے بچانے کے لیے کوشاں ہے، اسی سلسلے میں پی سی پی مختلف حفاظتی اقدامات کر رہا ہے۔
کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے والے ویرینٹ ’اومیکرون‘ کے باعث آنے والی وبا کی پانچویں لہر سے بچاؤ کے لیے پی سی بی کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات میں پی ایس ایل 2022 کی پلیئنگ کنڈیشنز میں ترامیم بھی شامل ہیں۔
لیگ کے ساتویں ایڈیشن کے لیے پلیئنگ کنڈیشنز میں کی گئیں ترامیم مندرجہ ذیل ہیں۔
کسی کھلاڑی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں مذکورہ ٹیم تکنیکی کمیٹی کی اجازت سے ریزرو پول میں موجود کسی بھی کھلاڑی کو متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے اسکواڈ میں شامل کر سکتی ہے۔
کسی ٹیم کے کم از کم 13 کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ منفی آجائیں تو اس ٹیم کا میچ نہیں رکے گا۔
ایک ایمرجنگ کرکٹر سمیت پلیئنگ الیون میں کم از کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 8 مقامی کھلاڑی شامل ہوسکتے ہیں، تاہم کووڈ 19 کا شکار ہونے کی صورت میں ٹیم کو تمام 11 مقامی کھلاڑیوں کو بھی میدان میں اتارنے کی اجازت ہوگی.
فیلڈنگ سائیڈ پر لازم ہے کہ وہ اننگز کے 19 اوورز مقررہ وقت میں مکمل کرے بصورت دیگر میچ کے آخری اوور کے لیے اس ٹیم پر 30 گز کے سرکل کے باہر ایک کھلاڑی کم کھڑا کرنے کی شرط لاگو ہوگی۔
فائنل کے لیے ایک دن ریزرو رکھا گیا ہے، ریزرو ڈے پر بھی میچ مکمل نہ ہوسکا تو 30 لیگ میچز کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر اوپر رہنے والی ٹیم کو چیمپئن قرار دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2022: کووڈ کے سبب صرف 25فیصد شائقین کے ساتھ میچز کے انعقاد کا فیصلہ
پی سی بی کی جانب سے کئی گئی ترمیم کے مطابق ٹی وی امپائر باؤلر کی نو بال دیکھے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے 2020 اور 2021 کے ایڈیشن کورونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے تھے۔