پری زاد کو بھولنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہوگا، ڈرامے کا خوشی اور مسکراہٹ کے ساتھ اینڈ ہوگیا۔ میگا قسط کیلئے یو ٹیوب پر چند گھنٹوں میں ڈیڑھ کروڑ کے قریب ویوز ہو گئے۔
آخری قسط میں پری زاد کے نصیب کی سیاہی عینی کی محبت نے ڈھو ڈالی، پری زاد کی اس ایک نظر کی تلاش ختم ہوئی جس میں کوئی، طنز، حقارت، تمسخر یا نفرت نہیں تھی۔
ہم ٹی وی پر نشر کیے جانے والا منفرد ڈرامہ ‘پری زاد’ اپنی کاسٹ اور مضبوط کہانی کی وجہ سے اپنی پہلی قسط سے ہی داد موصول کرتا رہا۔
ڈرامہ سیریل پری زاد ہاشم ندیم کے ناول پر مبنی تھا اور اس ڈرامے کا مرکزی کردار، پری زاد اداکار احمد علی اکبرنے نبھایا۔ جس پر مداح ہی نہیں بلکہ کئی نامور شخصیات ان کو مداد کیے بغیر نہ رہ سکے۔
یہ ایسا ڈرامہ تھا جس میں ہمارے معاشرے کے ان پہلوؤں اور افراد کی ذات کی عکاسی کی گئی، جنھیں ہمارے ارد گرد کے لوگ آسانی سے قبول نہیں کرتے۔ جیسا کہ اس ڈارمے کا مرکزی کردار پری زاد جو احمد علی نبھا رہے تھے۔
ڈرامے میں احمد علی اکبر کے ساتھ یمنی زیدی نے مرکزی کردار نبھایا، جو ایک بار پھر شائقین کے دل جیتنے میں کامیاب رہیں۔