ردیگ۔وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے کو جلد حتمی شکل دی جائے گی ،ایران کے صدر کے ساتھ تجارت ، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، شمسی توانائی اورمعیشت کے دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ہے، بارڈر مارکیٹ کے قیام اور نئی ٹرانسمیشن لائن سے پاک ایران دوستی مضبوط ہو گی، باہمی تجارت میں اضافہ ہو گا اور یہ منصوبے دونوں ممالک کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سنگ میل ثابت ہوں گے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاک ایران سرحد پر عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام امور پر مفیداورتفصیلی تبادلہ خیال ہواہے۔ دونوں اطراف سے سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ اس امر کابرملا اظہار کیاگیا کہ دونوں برادر اور اسلامک ممالک تجارت ، سرمایہ کاری ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور معیشت کی دوسرے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔ آزادانہ تجارت کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔ یہ طے پایا ہے کہ ایران سے بجلی کی ترسیل میں بڑی گنجائش ہے اس میں بھی باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی تجویزپر ایرانی صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شمسی توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو تیزی سے فروغ دیاجائے گاکیونکہ اس میں بڑی گنجائش ہے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ملاقات میں سی پیک کے حوالے سے مثبت تجاویز پیش کی ہیں ۔ہمارے درمیان مفید اور مثبت بات چیت ہوئی ہے اور اس پر عمل درآمد کے لئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج مند۔پشین ۔ بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیاگیا ہے ۔اس منصوبے دونوں ممالک میں تجارت بڑھے گی ۔ملحقہ علاقوں میں ترقی اور خوشحالی آئے گی ۔یہاں تجارتی مراکز بنیں گے۔ جن کے ذریعے تجارت ہوا کرے گی۔ یہ وہ اہداف ہیں جن کے لئے ایران اور پاکستان مل کر اپنے عوام کی ترقی اور خوشحالی کا پیغام لا سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی کے شعبے میں تعاون کے لئے ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کریں گے۔ آج پاکستان اور ایران کے لئے بڑا دن ہے۔ گوادر کے لئے100 میگاواٹ بجلی کی ترسیل کے لئے ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ تاخیر کا شکار تھا۔ موجودہ حکومت نے اسے تیزی سے مکمل کیا ہے اور ایران کے صدر نے اس میں ذاتی دلچسپی لی ہے ۔بجلی کے ٹیرف کو بھی باہمی رضامندی سے طے کر لیا گیا ہے۔ پاک ایران دوستی کے حوالے سے یہ منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ اس سے دونوں ممالک کی دوستی مضبوط ہو گی اور یہ عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سنگ میل ثابت ہو گی۔