حکومت نے سندھ میں گورنر راج لگانے کے امکان کو مسترد کردیا ہے تاہم سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی تاکہ اس بات کا فیصلہ کیا جا سکے کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ سے قبل پی ٹی آئی سے منحرف ہونے والے اراکین نشستوں پر برقرار رہ سکتے ہیں یا انہیں نا اہل قرار دیا جائے گا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں ہفتہ کے روز پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں ملک کی تیزی سے بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے پی ٹی آئی مخالفین کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔
ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سندھ میں گورنر راج کے نفاذ سے متعلق سمری پیش کی تھی۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں انہوں نے موجودہ سیاسی حالات اور اپوزیشن کی حمایت کے لیے پی ٹی آئی کے ایک درجن سے زائد قانون سازوں کی وفاداریاں تبدیل کرنے سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ‘ گورنر راج سے متعلق سمری پر اب تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے’۔
دریں اثنا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کا سندھ میں گورنر راج لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
وفاقی وزرا اسد عمر اور فواد چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے شرکا نے تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی کہ پارٹی تحریک کا سامنا کرتے ہوئے مخالفین کو شکست دے گی۔